پریس ریلیز
لاہور
27-ستمبر، 2017
پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے پاکستان۔ترک سکول سسٹم کے سابق ڈائریکٹر کاچماز اور ان کی دو بیٹیوں کی فوری رہائی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے، جنہیں آج لاہور سے اغواء کیا گیا ہے۔ یہ خاندان اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) کے جاری کردہ پناہ گزین سر ٹیفکیٹ کے تحت گزشتہ ایک سال سے پاکستان میں رہائش پذیر تھا اور انہیں نومبر 2017ء تک پاکستان میں ٹھہرنے کی اجازت تھی۔
انہیں سادہ کپڑوں میں ملبوس 20 سے زائد افراد نے اٹھایا جن میں چند خواتین بھی شامل تھیں۔ مغوی خاندان کو مارا پیٹا گیا، ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی اور ان کے ہاتھ باندھ کر ایک ویگن میں ڈالا گیا۔ انہیں ایک گھر لے جایا گیا جو تمام گھریلوں سازوسامان سے آراستہ معلوم ہوتا تھا۔ وہاں کئی افراد پہلے سے موجود تھے جو ان سے باز پرس کرتے رہے۔ ان کے ایک ہمسائے نے احتجاج کیا تو انہیں بھی اٹھا لیا گیا مگر بعدازاں انہیں چھوڑ دیا گیا۔ وہ کاچماز خاندان کے ساتھ ہونے والے تشدد کے چشم دید گواہ ہیں۔
ایچ آر سی پی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کاچماز خاندان کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور انہیں ملک بدر نہ کیا جائے کیونکہ ایسی مستند اطلاعات موصول ہوئیں کہ دیگر ترک ماہرین تعلیم کو ترکی پہنچنے پر گرفتار کیا گیا اور بعدازاں انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیاتھا۔
ڈاکٹر مہدی حسن
چیئر پرسن ایچ آرسی پی