پریس ریلیز
لاہور
09جنوری،  2017

پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق نے گذشتہ چند دنوں کے دوران لاہوراوراسلام آباد میں انسانی حقوق کے چارکارکنوں کی گمشدگی پرتشویش کا اظہار اوران کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔
پیرکوجاری ہونیوالے ایک بیان میں کمیشن نے کہا: ” ایچ آرسی پی کو 04 جنوری کو وقاص گورایا اورعاصم سعید، جمعہ کو سلمان حیدر جبکہ بروزہفتہ رضا نصیرکی گمشدگی پرشدید تشویش لاحق ہے۔ چاروں افرادسوشل میڈیا پرحکام، انتہا پسندی اورعدم برداشت کے سلسلے میں اپنی تنقیدی آراء کے اظہارکے حوالے سے جانے جاتے تھے۔
ایچ آرسی پی ان کے اغواء میں ملوث عناصرکی نشاندہی کرنے کی حالت میں نہیں ہے، مگرپاکستان خاص طورپرانسانی حقوق کے کارکنوں کے لیے کبھی بھی ایک محفوظ ملک نہیں رہا۔ کئی کارکنوں کو ان کے کام کی بدولت قتل کیا گیا، زخمی کیا گیا اوردھمکیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ بدقسمتی سے یہ کارروائیاں ہمیشہ غیرریاستی عناصرکی طرف سے سرزد نہیں ہوتی رہیں۔
گزشتہ ہفتے کے واقعات اس بات کو ظاہر کرتے ہیں کہ خطرات سوشل میڈیا میں بھی پھیل چکے ہیں۔ہم یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ چاروں واقعات کا ایک دوسرے سے کوئی تعلق ہے ،لیکن ہم امید کرتے ہیں کہ اس پہلو کو بھی دیکھا جائے گا۔
اس وقت سب سے اہم بات چاروں افراد کی بازیابی ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ حکام فوری طور پر اس حوالے سے اقدامات کریں گے۔
’’ دھمکیاں اورتشدد کبھی بھی پاکستان کے کارکنوں کو اپنے خیالات کے اظہار اور ان مسائل کی نشاندہی سے نہیں روک سکیں جن کا اظہار ایک مہذب معاشرے کے باشعور شہریوں کو کرنا چاہئے۔ ہم جانتے ہیں کہ گزشتہ چند دنوں میں پیش آنے والے واقعات سے یہ صورتحال تبدیل نہیں ہوگی۔ تاہم عین اسی وقت ایچ آر سی پی حکومت سے اپیل کرتا ہے کہ وہ انسانی حقوق کے محافظین اور کارکنوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ذمہ داری کو پورا کرے۔‘‘

زہرا یوسف)
چیئر پرسن ایچ آرسی پی