پریس ریلیز
لاہور
11اکتوبر، 2016

پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے مطالبہ کیا ہے کہ صحافی سرل المائڈا کے بیرون ملک سفر پر عائد تمام پابندیاں فوری طور پر ختم کی جائیں اور اگر حکام کو ان سے کوئی شکایات ہیں تو ان کا ازالہ قانون، معین طریقہ کار کے حق اور بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ اظہار رائے کی آزادی کے تناظر میں کیا جائے۔
منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کمیشن نے کہا ’’ سرل المائڈا کو بیرون ملک سفرسے روکنا اور انتہائی معتبر ڈان اخبار کے مالکان پر دباؤ ڈالنا ملک کے اندر اور باہر ان لوگوں کے لیے تشویش کا باعث بنے گاجو آزادی رائے اور صحافیوں کے حقوق پر یقین رکھتے ہیں۔یہ بین الاقوامی صحافی برادری کو پاکستان پر تنقید کا موقع دینے کا وقت نہیں ہے۔
’’ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حکام سرل کی اس رپورٹ پر بے جا رد عمل کا اظہار کررہے ہیں جس کا تعلق مشکل حالات میں صحافیوں کی ذمہ داریوں سے ہے۔ ایچ آر سی پی کا مانناہے کہ سول ملٹری تعلقات کا موضوع صحافیوں یا عوام سے بالاتر نہیں ہے۔
’’ اپنی مرضی کے تحت ای سی ایل میں نام شامل کرنا ایک طویل عرصے سے موضوع بحث بنا رہا ہے اور اس معاملے پر نظرثانی کے بعد یہ فیصلہ کیا گیاتھا کہ کسی بھی شخص کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے سے پہلے اس کا موقف جاننا ضروری ہے۔
’’ہمیں اس بات کا احساس ہے کہ پاکستان مشکل دور سے گزررہا ہے لیکن ہم اس بات کے پہلے سے زیادہ قائل ہیں کہ اظہار رایے کی آزادی کو دبانے کی بجائے اس کا احترام کرنا ہی دانشمندی ہے کیوں کہ صحافیوں میں قربانی کا بکرا تلاش کرنے سے نہ تو قومی ہم آہنگی حاصل ہوسکتی ہے اور نہ ہی نظم و نسق کے مسائل حل کیے جاسکتے ہیں۔
’’ایچ آر سی پی حکام سے مطالبہ کرتا ہے کہ سرل کا نام فی الفور ای سی ایل سے خارج اور انہیں ہراساں کرنے اور اخبار کے مالکان کو دھمکانے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ہم اس بات پر بھی زور دیتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ کو ان سے جو بھی شکایات ہیں انہیں قانون کے مطابق نمٹا جائے اور ان کی آزادی اظہار اور دیگرحقوق ، بالخصوص وہ جن کا تعلق معین قانونی طریقہ کار سے ہے، کا خیال رکھا جائے۔
(زہرا یوسف)
چیئر پرسن ایچ آرسی پی