پریس ریلیز
لاہور
07نومبر، 2016

پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آرسی پی) نے روایتی الیکٹرانک و سوشل میڈیا پر معروف مصنفہ اورتجزیہ کارڈاکٹرعائشہ صدیقہ کے خلاف چلنے والی مہم کو شرمناک قراردیتے ہوئے اسے جمہوری و روادارمعاشرے کی اقدارکے منافی قراردیا ہے۔
پیرکو جاری ہونیوالے ایک بیان میں کمیشن نے کہا کہ ڈاکٹرصدیقہ کو افغانستان میں ایک حالیہ کانفرنس میں شرکت کرنے کے بعد سے ذرائع ابلاغ،خاص طورپر سوشل میڈیا کردارکشی کا نشانہ بنا رہا ہے جو کہ انتہائی شرمناک بات ہے۔
ڈاکٹرصدیقہ پرغداری کا لیبل چسپاں کرنے والی مہم اس میں ملوث ذرائع ابلاغ کے اداروں اوراس عمومی ماحول کی عکاسی کرتی ہے جہاں حب الوطنی کی اجارہ داری کا دعوی کرنے والے عناصرہراس فرد کو غدارکہنے میں کبھی دیرنہیں کرتے جو پاکستان کی پالیسیوں میں موجود خامیوں کی نشاندہی کرتا ہے۔
’’ مانا کہ پاکستان مشکل حالات سے گزررہا ہے اور اسے کئی محاذوں پر چیلنجوں کا سامنا ہے لیکن اس کو جواز بنا کر نہ تورواداری اورشائستگی کا دامن ہاتھ سے چھوڑنا چاہیے اور نہ ہی شہریوں کو ان کی اظہار رائے اور فکر کی آزادی سے محروم کرنا چاہئے۔یہ تصور کرنا مشکل نہیں کہ عام شہری بھی پاکستان کے مسائل کا حل تجویز کرسکتے ہیں۔
’’ ہم ڈاکٹر صدیقہ اور ان تمام لوگوں کے ساتھ ہمدری کا اظہار کرتے ہیں جو زیرعتاب ہیں، لیکن ہمیں اس بات کی زیادہ فکر ہے کہ عدم رواداری اور جنون کی موجودہ فضاء انسانی حقوق اور عقل ودانش کا گلا گھونٹ دے گی اور یہ قوم کو اہم فیصلوں سے متعلق ان کی قیمتی رائے سے محروم کردے گی۔
’’ حکام جو آج کل سائبر سپیس کے استعمال کے بارے میں کچھ زیادہ ہی فکر مند ہیں انہیں اس معاملے کا نوٹس لینا چاہئے۔ ایسے حربوں کی عوامی مذمت بھی نہایت ضروری ہے تاکہ عقل و دانش اور اظہار رائے کی آزادی پر ہونے والے اس حملے کی مزاحمت کی جاسکے۔

(زہرا یوسف)
چیئر پرسن ایچ آرسی پی