پریس ریلیز
لاہور
30 اکتوبر 2015

پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے پاکستان کے اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کے لئے دوبارہ منتخب ہونے میں ناکامی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنانے کے لئے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان میں نہ صرف انسانی حقوق پر عمل درآمد ہو بلکہ ان پر عملدرآمد ہوتا دکھائی بھی دے۔
جمعہ کے روز میڈیا کو دیے گئے ایک بیان میں کمیشن نے کہا:’’ ایچ آر سی پی اس بات پر برہم ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کی نشست کے لئے دوبارہ منتخب نہیں ہوسکا، چونکہ اس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں صرف 105 ووٹ حاصل کئے۔ کونسل برائے انسانی حقوق کے لئے دوبارہ منتخب نہ ہونے والی دوسری ریاست عوامی جمہوریہ لاؤس تھی، اور اس نے بھی 105 ووٹ حاصل کئے۔
’’ ایشیائی گروپ کی پانچ نشستوں کے لئے سات امیدوار تھے۔ متحدہ عرب امارات 159 کے ساتھ، اور جنوبی کوریا 137 ووٹوں کے ساتھ دوبارہ منتخب ہوا۔ منگولیا 172 ووٹوں کے ساتھ سرفہرست رہا۔ کرغیزستان نے 147 ووٹ اور فلپائن نے 113 ووٹ حاصل کئے۔ منتخب ہونے والے ممالک یکم جنوری سے تین سال تک 47رکنی کونسل برائے انسانی حقوق کے لیے کام کریں گے۔
’’یہ رائے دہی یقینی طور پر اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ پاکستانی نمائندے اقوام متحدہ کے اراکین کو انسانی حقوق کے شعبے میں ملک کی کارکردگی کے بارے میں قائل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اسے پاکستانی حکام کے لئے ایک تنبیہہ کے طور پر لینا چاہئے کہ وہ اصلاحات لانے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے اپنی کوششوں کو تیز کریں کہ پاکستان میں نہ صرف انسانی حقوق پر عمل درآمد ہو بلکہ ان پر عمل درآمد ہوتا دکھائی بھی دے۔
’’ انسانی حقوق تحفظ کو یقینی بنانے کی زیادہ تر ذمہ داری اب صوبوں کو منتقل ہوچکی ہے، لہٰذا انہیں انسانی حقوق کے لئے مناسب طریقہ کار کی تشکیل اور مناسب وسائل کی تخصیص کو اولین ترجیح دینی چاہئے۔

(زہرہ یوسف)
چیئر پرسن ایچ آرسی پی