افضل کوہستانی کا قتل قابل مذمت ہے
8 مارچ 2019، لاہور۔ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق(ایچ آرسی پی) نے افضل کوہستانی کے قتل کی شدید مذمت کی ہے، جنہیں 6 مارچ کو ایبٹ آباد میں گولیاں مارکرہلاک کردیا گیا تھا۔
آج جاری ہونے والے ایک بیان میں ایچ آرسی پی نے کہا: ‘اس بات کا قوی امکان ہے کہ افضل کوہستانی کو اس وجہ سے قتل کیا گیا ہے کہ انہوں نے 2011 میں ‘عزت’ کے نام پر مبینہ قتل کے سلسلے کو منظرعام پرلانے میں کرداراداکیا تھا، ایک ویڈیو ۔ ۔ ۔ جس میں شمالی کوہستان میں نوجوان مردوں اورعورتوں کے ایک اجتماع کو گاتے ہوئے اورشادی کے ایک سنگیت پرتالیاں بجاتے ہوئے دیکھا گیا۔ ۔ ۔ کے آن لائن ہونے کے بعد۔
‘ایچ آرسی پی کو مسٹرکوہستانی کے قتل کا بہت زيادہ دکھ ہے۔ ہم اس وجہ سے بھی تشویش میں ہیں کہ یہ قتل انسانی حقوق کے محافظین پردوررس اثرات مرتب کرے گا جو ‘عزت’ کے نام پرقتل کے واقعات کی مانیٹرنگ اوررپورٹنگ کرتے ہیں اور ان کو یہ شدید احساس ہواہے کہ انہیں اپنے کام کی کیا قیمت چکانی پڑسکتی ہے۔
‘ایچ آرسی پی کا مطالبہ ہے کہ قتل کی فوری اورمکمل تحقیقات کی جائیں اورمجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ ایسے واقعات پرپردہ اٹھانے والے انسانی حقوق کے کارکنوں کو پولیس کا تحفظ فراہم کرنا چاہیے جب ان کے پاس یہ محسوس کرنے کی ٹھوس وجہ ہو کہ ان کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے۔ سب سے بڑھ کریہ کہ سول سوسائٹی اورریاست دونوں کو ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ انصاف کے متوازی نظام ختم ہوں جو ‘عزت’ کے نام پرقتل کے بہیمانہ ادارے کے لیے گنجائش اورجواز پیدا کرتے ہیں۔’
ڈاکٹرمہدی حسن
چئیرپرسن