پریس ریلیز

انسانی حقوق کے محافظین کی نقل و حرکت کی آزادی پر من مانی پابندیوں کا سلسلہ ترک کیا جائے

لاہور 26 اکتوبر : 2018 اگرچہ عدالت نے انسانی حقوق کی کارکن گلالئی اسماعیل کو ضمانت پر رہا کردیا ہے تاہم پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) کو اس بات پر سخت تشویش ہے کہ ان کا نام اب بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) پر موجود ہے اور ان کی سفری دستاویزات ضبط کر لی گئی ہیں۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی سطح پر جانی جانے والی محترمہ گلالئی سمیت پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے خلاف 19 اگست کوایک ایف آر درج کی گئی تھی اور اسی بناء پر انہیں 12 اکتوبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے  صوابی میں مبینہ طور پر ایک جلسے میں شرکت کی تھی۔

آج جاری ہونے والے ایک بیان میں، ایچ آر سی پی نے اپنے اس موقف کو پھر سے دہرایا ہے کہ ‘ نقل و حرکت کی آزادی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ بنیادی حق ہے۔ محترمہ گلالئی نے الزام عائد کیا ہے کہ ای سی ایل میں ان کا نام ‘ریاست مخالف سرگرمیوں’ میں شرکت کرنے کی بناء پر ڈالا گیا۔ یہ انسانی حقوق کے محافظین، خاص طور پر پی ٹی ایم سے وابستہ افراد کے لیے ایک موثر لیبل بن چکا ہے۔ پر امن اختلاف رائے کے حق پر تواتر کے ساتھ ‘ریاست مخالف’ کا لیبل نہیں لگایا جانا چاہئے، خاص طور پر اس وقت جب اس کا مقصد ‘تکلیف دہ’ حقائق کو منظر عام پر لانا ہو۔’

ایچ آر سی پی حکام سے مطالبہ کرتا ہے کہ محترمہ گلا لئی کی نقل و حرکت کی آزادی اور ان کےدیگر حقوق پر عائد تمام پابندیاں اٹھائی جائیں، اور پاکستان میں انسانی حقوق کے محافظین کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے ای سی ایل کو ایک من مانے اور سیاسی محرکات کے حامل آلے کے طورپر استعمال کرنے سے گریز کیا جائے۔

ڈاکٹر مہدی حسن

چیئر پرسن