پریس ریلیز

انسانی حقوق کے کارکنوں کو مسلسل خوفزدہ کرنے کا عمل ناقابل قبول ہے: ایچ آرسی پی

لاہور، 23 جون 2018: پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آرسی پی) نے اسلام آباد میں اانسانی حقوق کی کارکن ماروی سرمد کے گھرمیں نقب زنی پرشدید تشویش ظاہرکی ہے۔ آج جاری ہونے والے ایک بیان میں کمیشن نے کہا: ” ہماری کونسل رکن ماروی سرمد کی انسانی حقوق کے محافظ کی حیثیت سے طویل جدوجہد کسی وضاحت کی محتاج نہیں ہے، وہ بھی ایک ایسے ملک میں جہاں اختلاف رائے تو دورکی بات تنقید کو بھی گوارہ نہیں کیا جاتا۔ ان کے خاندان کی سفری دستاویزات اورلیپ ٹاپ اورسمارٹ فون کا چرایا جانا اوران کے گھرمیں سوچے سمجھے منصوبے کے تحت گھس کرچیزوں کی تلاشی لینے سے لگتا ہے کہ یہ ایک عام ڈکیتی کی واردات نہیں تھی۔

‘ محترمہ سرمد کو ان کی انسانی حقوق کی کاوشوں کی وجہ سے ہراساں کرنے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ ریاست اس حقیقت سے آنکھیں چرانے کی متحمل نہیں ہوسکتی کہ یہ واقعہ ایک ایسے وقت پرپیش آیا ہے جب انسانی حقوق کے کئی کاکنوں کو ڈرانے دھمکانے کی مہم جاری ہے۔ ریاستی ایجنسیوں یا ریاستی اہلکاروں کا انسانی حقوق کے محافظین کو خوفزدہ کرنا اوران کے کام میں رکاوٹیں ڈالنا قابل مذمت فعل ہے۔

اگرریاست یاغیرریاستی عناصر کی جانب سےکمیشن سے وابستہ کسی بھی فرد کو ڈرانے دھمکانے کی کوششیں کی جاتی ہیں تو ایچ آرسی پی ریاست کو اس کا ذمہ دارٹھہرانے کا پورا حق رکھتا ہے۔ ہم وفاقی حکومت سے پرزوراپیل کرتے ہیں کہ مجرموں کو گرفتارکیا جائے اوران کی شناخت بھی معلوم کی جائے تاکہ اس واقعے میں شرپسند عناصر کے ممکنہ کردارکی چھان بین ہوسکے۔’

ڈاکٹرمہدی حسن

چئیرپرسن