پریس ریلیز

انسانی حقوق کے کارکن کے خاندان کو دھکمیاں دینا بزدلانہ عمل ہے۔

لاہور، جون 2018: پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق(ایچ آرسی پی) کو یہ جان کرانتہائی تشویش ہوئی ہے کہ بلاگراورانسانی حقوق کے کارکن وقاص گورایہ کوہراساں اورخوفزدہ کرنے کا سلسلہ ابھی تک رکا نہیں۔ مسٹرگورایہ جو جنوری 2017 میں لاپتہ ہوئے تھے، نے الزام لگایا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کے اہلکارانہیں اغواء کرکے تین ہفتوں تک تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔ مسٹرگورایہ کا کہنا ہے کہ 20 جون کو اس کے عمررسیدہ والدین کو اغوا کرنے اورتشدد کا نشانہ بنانے کی دھمکی دی گئی تاکہ ‘ مجھے سبق سکھایا جاسکے’۔

آج جاری ہونے والے ایک بیان میں ایچ آرسی پی نے کہا،’ کمیشن انسانی حقوق کے کارکنوں کو خاموش کروانے کی اس حالیہ کوشش کی پرزورمذمت کرتا ہے۔ کسی فرد کے عمررسیدہ والدین کو ڈھال کے طورپراستعمال کرنا بہت ہی بزدلانہ حرکت ہے۔ ،  مسٹرگورایہ کو، بقول ان کے’کم از کم انتخابات تک” ٹویٹ کرنے یا لکھنے سے منع کیا گیا ہے۔ پاکستان میں جمہوری پیش رفت کے اس اہم مرحلے پراس طرح کی وارننگ کے اچھے نتائج نہیں نکلیں گے۔’

“جس تواترکے ساتھ اانسانی حقوق کے کارکنوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے” یہ بات بھی کمیشن کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ ایچ آرسی پی کا مطالبہ ہے کہ حالیہ واقعے کی کھلے عام اورشفاف تحقیقات کروائی جائیں تاکہ یہ پیغام دیا جاسکے کہ انسانی حقوق کے کارکنوں اوران کے اہل خانہ کو خوفرزہ کرنے کی کوششیں ناقابل قبول اورغیرآئینی ہیں۔ ایسے افسوس ناک اقدامات کو اب مزید برداشت نہیں کیا جاسکتا۔’

ڈاکٹرمہدی حسن

‎چئیرپرسن