ایچ آر سی پی پسے ہوؤں کے تحفظ کے لیے فوری معاشی انتظامات کا مطالبہ کیا ہے
لاہور، 22 مارچ۔ کووڈ-19 وبا کا پیداکردہ صحت کاعالمی بحران عام پاکستانیوں کی صحت اور روزی روٹی کے لیے تباہ کن اثرات کا حامل ہو سکتا ہے۔ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) کا مطالبہ ہے کہ حکومت حقوق پر مبنی درج اقدامات کرنے میں دیر نہ کرے۔
حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک بھر میں ہنگامی صورت حال سے نبٹنے والے طبی عملے کو حفاظتی سازوسامان کی فراہمی کا بندوبست کرے۔ کووڈ-19 کے تمام طبی معائنوں کو قومیایا جائے اور ان کی مفت دستیابی یقینی بنائی جائے۔ قرضوں کی ادائیگی میں کم از کم چھ ماہ کی تاخیر کا اعلان کیا جائے اور بینک دولت پاکستان کی مالیاتی پالیسی میں اس طرح کی نظرثانی ہو کہ شرح سود کم ہو جائے۔
چھوثے تاجروں کو ضمانت سے آزاد قرضے کی سہولت دی جائے جبکہ صنعتوں پر عائد محصولات اس شرط پر کم کیے جائیں کہ وہ اپنے عملے کو ملازمت سے فارغ نہیں کریں گے۔ احساس اور بینظیر انکم سپورٹ گراموں کے موجودہ مستفدین کے علاوہ، انہیں اس طرح استعمال کیا جائے کہ ان سے دیہاڑی دار مزدور بھی فوری طور پر فائدہ اٹھا سکیں۔
وقت کا تقاضا ہے کہ قومی ترجیحات پر دوبارہ نظر دوڑائی جائے تاکہ ملک کے معاشی نظام کی تشکیل منافع کی بجائے عوام کریں۔ حالات کا تقاضا ہے کہ وفاقی و صوبائی بجٹوں میں صحت، کم آمدنی والے لوگوں کے لیے رہائش اور سماجی حفاظت کے انتظامات کے لیے زیادہ سرمایہ رکھا جائے۔ ایچ آر سی پی کا عوام سے بھی مطالبہ ہے کہ وہ پاکستان کو درپیش بحران کا احساس کریں اور حکومت اور ڈاکٹروں کی بتائی گئی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
چئیرپرسن ڈاکٹر مہدی حسن کے ایماء پر