اے جے کے انتخابات کے دوران تشدد کے واقعات تشویش کا باعث ہیں: ایچ آر سی پی
لاہور، 26 جولائی۔ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) کو 25 جولائی کو آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) میں ہونے والے انتخابات کے دوران پی ٹی آئی کے دو کارکنان کی ہلاکت پر شدید تشویش ہے۔ سامنے آنے والی اطلاعات کے مطابق، پی پی پی کا ایک رکن بھی قتل ہوا جب کوٹلی میں پی ٹی آئی کے کارکنان نے مبینہ طور پر پی پی پی کے ایک امیدوار کی گاڑی پر فائرںگ کی۔ آزاد مبصرین کی ابتدائی اطلاعات کے مطابق، کم از کم آٹھ اور ایسے واقعات سامنے آئے ہیں جن میں مخالف ساسی گروہوں نے ایک دوسرے کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کئی سیاسی کارکنان اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ ایک واقعے میں، وادیِ جہلم کے حلقہ ایل اے 32 میں ڈھل چاکھیا پولنگ سٹیشن پر جماعتِ اسلامی کے کارکنان نے لاٹھیوں کے وار کر کے پانچ پولیس اہلکاروں کو زخمی کیا۔
باغ ميں پیش آنے والے کم از کم ایک واقعے میں، اطلاعات کے مطابق، پی ٹی آئی کے امیدوار تنویر الیاس سے وابستہ افراد نے ووٹروں میں رقم تقسیم کر کے انہیں اپنے امیدوار کے حق میں ووٹ ڈالنے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی۔ الیکشن کمیشن کو پی پی پی کے ان الزامات کی تحقیقات بھی کرنی چاہیے کہ انتخابی عمل پر اثرانداز ہونے کے لیے طاقت کا استعمال کیا گیا جس میں ایل اے 30 کے لیے ان کے پولنگ ایجنٹ کی پولنگ سے پہلے گرفتاری بھی شامل ہے، اور یہ اطلاعات بھی کہ ایل اے 18 میں منڈل بازار پولنگ اسٹیشن پر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے پولنگ اسٹیشن اور مہرشدہ بیلٹ پیپرز ‘چھین” کر اپنے قبضے میں کر لیے تھے۔
ایچ آر سی پی کا مطالبہ ہے کہ انتخابات کے موقع پر ہونے والے تشدد اور دھاندلی کے تمام واقعات کی فوی الفور شفاف تحقیقات کی جائے۔ آزاد مبصرین کی یہ اطلاع بھی تشویش کا سبب ہے کہ انہیں کالعدم تحریکِ لبیک پاکستان کے پولنگ کیمپ نظر آئے تھے۔ ہم حکومت سے یہ مطالبہ بھی کرتے ہیں کہ اے جے کے میں تمام عورتوں کو کمپیوٹرائزد قومی شناختی کارڈ جاری کیے جائیں تاکہ انتخابی فہرستوں میں ان کی تعداد بڑھے اور یوں انتخابات میں ان کی زيادہ سے زيادہ شمولیت یقینی بن سکے۔
چئیرپرسن جنا جیلانی کے ایماء پر