تصدق جیلانی فیصلے پرعمل درآمدوقت کی اہم ضرورت ہے

لاہور، 3 جون 2019۔ عدالت عظمیٰ کے 2014 کے تاریخی فیصلے کی پانچویں برسی کے موقع پرانسانی حقوق کے کارکنوں نے پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آرسی پی) کے دفترمیں ایک اجلاس منعقدکیا۔

مرکزبرائے سماجی انصاف،  قومی کمیشن برائے انصاف و امن، اورسیسل اینڈ آئرس چوہدری فاؤنڈیشن سمیت سول سوسائٹی کے دیگراداروں نے اس امرپرافسوس کا اظہارکیا ہے کہ پانچ سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود اس عدالتی فیصلے پرعملدرآمد کے حوالے سے کسی قسم کی حقیقی پیش رفت نہیں ہوسکی۔ اس حوالے سے ہونے والی واحد پیش رفت یک رکنی سڈل کمیشن  کا قیام ہے تاہم اس کی رپورٹ بھی ابھی تک سامنے نہیں آسکی۔

مذہبی آزادی اوردیگربنیادی حقوق کے تحفظ میں تصدق جیلانی فیصلے کی اہمیت کے پیشِ نظر، ایچ آرسی پی نے اپنی ساتھی تنظیموں کے تعاون سے مفادِ عامہ کی ایک پٹیش دائرکی تھی جس میں عدالت عظمیٰ سے اس معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ پٹیشن میں عدالت کو اُس فیصلے میں جاری ہونے والے احکامات پرعملدرآمد کی صورتحال کے بارے میں تحریری طورپر آگاہ بھی کیا گیا تھا ۔

تصدق جیلانی فیصلہ مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک اہم سنگِ میل ہے۔ اگراس بنیادی اصول کا اطلاق نہیں ہوسکتا تو پھر اقلیتوں کے حقوق کے ریاستی دعوے بے معنی ہیں۔

ڈاکٹرمہدی حسن

چئیرپرسن