جسٹس (ریٹائرڈ) فخرالدین جی ابراہیم کی وفات: ایک ناقابلِ تلافی نقصان
کراچی،7جنوری۔ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) کو جسٹس (ریٹائرڈ) فخرالدین جی ابراہیم کی وفات کا شدید غم ہے۔ وہ ایچ آر سی پی کے بانی اراکین میں سے تھے اور کمیشن کی پہلی کونسل کے رکن رہے تھے۔ معروف قانون دان اور انسانی حقوق کے دفاع کار کے طور پر، وہ سماج کے سب سے پِسے ہوئے طبقوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے عمر بھر کمیشن کے سرگرم حامی رہے تھے۔ یہ وہ ہی تھے جنہوں نے غریب لوگوں کے حقوق کی حفاظت کےلیے مفاد عامہ کی مقدمہ سازی کے عمل کی داغ بیل ڈالی۔
پُرعزم جمہوریت پسند ہونے کی بدولت اُنہوں نے ایچ آر سی پی کے بانی چئیرپرسن مرحوم جسٹس دراب پٹیل کے ہمراہ 1981 میں جنرل ضیاء الحق کے عارضی آئینی آرڈر کے تحت حلف لینے سے انکار کر دیا تھا۔ جسٹس (ریٹائرڈ) ملک کے ممتاز دانشور بھی تھے اور بطورِ گورنر سندھ اپنی دوراندیشی سے کام لیتے ہوئے شہری- پولیس رابطہ کمیٹی (سی پی ایل سی) کی بنیاد ڈالی؛ سی پی ایل سی آج کے دن تک فعال ہے۔ بے داغ وقار کے حامل جسٹس (ریٹائرڈ) فخرالدین نے 2013 کے قومی انتخابات کے دوران چیف الیکشن کمشنر کے طور پر ملک کی خدمت کی۔ انسانی حقوق کے لیے اُن کی عشروں پر محیط جدوجہد کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
چئیرپرسن ڈاکٹر مہدی حسن