حکومت کو کمزور بینائی کے حامل مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کرنا چاہیے
لاہور، 15 اکتوبر۔ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) کمزور بینائی کے حامل افرادکے احتجاج کی حمایت کرتا ہے جنہوں نے چئیرنگ کراس لاہور پر احتجاجی دھرنا دیا ہوا ہے۔ صوبائی حکومت کے ملازمین پر مشتمل مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ گذشتہ پانچ برسوں سے دیہاڑی دار مزدور کی حیثیت سے کام کررہے ہیں جس سے اُن کی ضروریاتِ زندگی پوری نہیں ہو سکتیں۔ اس کے علاوہ، بہت سوں کی شکایت ہے کہ اُنہیں جون سے اگست کا معاوضہ تین ماہ کی تاخیر سے ملا ہے۔
یہ صورت حال ناقابلِ قبول ہے: ایچ آر سی پی کا پنجاب حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ معذوری کا شکار لوگوں(پی ایل ڈبلیو ڈیز) کے حقِ روزگار کا احترام کرے۔ ان کا معاوضہ کم از کم اتنا ضرور ہونا چاہیے جس سے وہ زندہ رہ سکیں، خاص کراِس قسم کے حالات میں جب تیزی سے بڑھتی ہوئی مہنگائی دیگر لوگوں کی نسبت اُنہیں زیادہ متاثر کرسکتی ہے۔
مظاہرین کا یہ دعویٰ بھی ہے کہ اِِس برس اپریل میں وزیرِقانون، پارلیمانی امورو سماجی بہبود، پنجاب راجہ بشارت نے وزیرِاعلی کے ایماء پر وعدہ کیا تھا کہ حکومت انہیں مستقل ملازم کا درجہ دے گی مگر ایسا لگ رہا ہے کہ ابھی تک اس وعدے کی پاسداری نہیں کی گئی۔ ایچ آرسی پی نے حکومت پر زور دیا ہے کہ مظاہرین کے جائز مطالبات پورے کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ معذوری کے شکار افراد کے میثاق کا فریق ہونے کی وجہ سے حکومت کی قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک بھر میں پی ایل ڈبلیو ڈيزکے تحفظات دور کرے۔
چئیرپرسن ڈاکٹرمہدی حسن کے ایماء پر