پریس ریلیز

صحافت کوئی جرم نہیں

لاہور، 24 ستمبر2018۔ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق(ایچ آر سی پی) کو یہ جان کرشدید تکلیف ہوئی ہے کہ لاہورہائی کورٹ نے صحافی سرل المیدہ کو سابق وزیراعظم نوازشریف پرغداری کے ایک مقدمے کی اگلی سماعت میں پیش کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے ان  کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے ہیں۔

آج جاری ہونیوالے ایک بیان میں ایچ آر سی پی نے عدالت کے فیصلے کو ‘افسوس ناک’ قرار دیا ہے اورکہا ہے کہ بڑے پیمانے پرپڑھے جانے اورانتہائی احترام کی نگاہ سے دیکھے جانے والے صحافی’مسٹر المائدہ’ کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے، محض اپنا پیشہ وارانہ کام کرنے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ایک سیاسی شخصیت سے آن دی ریکارڈ گفتگو کرنے اورحقائق رپورٹ کی پاداش میں۔ قانون کی پاسداری کرنے والے، مسٹرالمیدہ کے پاس عدالت میں پیش نہ ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ انہیں ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنا اورناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنا انتہائی اقدام ہے۔

سابق وزیراعظم کے ساتھ مسٹرالمیدہ کے انٹرویو کو جس آسانی کے ساتھ ریاستی اداروں کی  تضحیک کی کوشش تصورکیا گیا، اورجس رفتارسے اس نے بغاوت کے الزام کی شکل اختیارکی ہے، اس سے صرف پاکستان میں صحافت کی آزادی ہی مزید کمزورہوئی ہے۔  صحافت۔ ۔ ۔ ۔ ذمہ دارانہ، سمجھ دار، آزاد صحافت کوئی جرم نہیں ہےاور بغاوت تو بالکل بھی نہیں ہے۔ ایچ آر سی پی کا فاضل عدالت سے پرزورمطالبہ ہے کہ مسٹرالما‏‏ئدہ کو مقررہ سماعت پراپنی مرضی سے پیش ہونے کا موقع دیا جائے اوران کا نام فوری طورپر ای سی ایل سے ہٹایا جائے۔’

ڈاکٹرمہدی حسن

چیئرپرسن