صحافیوں کے فورم پر این پی سی کی پابندی قابلِ مذمت ہے
لاہور، 25 نومبر: ایچ آر سی پی کو یہ جان کر بہت تکلیف پہنچی ہے کہ بروز ہفتہ 23 نومبر کو نیشنل پریس کلب (این پی سی) کی اتنظامیہ نے سینئیر صحافیوں کو پریس کلب میں داخل نہیں ہونے دیا۔ این پی سی کی لائبریری میں ہر ہفتے سینئیر صحافیوں کا ایک فورم منعقد ہوتا ہے جس کی صدارت محمد ضیاء الدین کرتے ہیں جو کہ اعلیٰ پیشہ ورانہ اخلاقیات اور وقار کے اعتبار سے جانی پہچانی شخصیت ہیں۔ فورم ملکی و عالمی ماہرین اور ہرسیاسی پس منظر کے سیاستدانوں بشمول اُن کے جو حکمران اتحاد سے تعلق رکھتے ہیں، کو مدعو کرتا ہے کہ وہ پاکستان کی معیشت، سماج اور سیاست کے معاملات پر تبادلہ خیال کریں۔
23 نومبر کو پشتون تحفظ مومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنماء منظور پشتین کو مدعو کیا گیا۔ البتہ، این پی سی کی انتظامیہ نے نہ تو پی ٹی ایم کے اراکین اور نہ ہی صحافیوں کو پریس کلب کی حدود میں داخل ہونے دیا اور ایم ضیاء الدین، شاہد الرحمان، مظہر عارف اور جمیل احمد سمیت کئی ممتاز صحافیوں کی ہتک کی۔
ایچ آرسی پی کے خیال میں، این پی سی نے اپنے اِس عمل کے ذریعے آزادیِ اظہار کی سنگین خلاف ورزی اور بُزدلی کا مظاہرہ کیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ فورم جو کہ ہرایک کے لیے ایک کُھلی تقریب نہیں تھی، کو اُس وقت دنیا بھر میں اور زیادہ شہرت ملی جب اسے ایک متبادل جگہ— قریب واقع بچوں کے ایک پارک میں منعقد کیا گیا۔ پولیس اور سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد کی بھاری تعداد میں موجودگی صحافیوں کو یہ فورم منعقد کرنے سے خوفزدہ نہ کرسکی۔ ایچ آر سی پی اُن کے ساتھ یَک جہتی کا اظہار کرتا ہے۔
ایچ آر سی پی کے چئیرپرسن ڈاکٹر مہدی حسن کے ایماء پر