عورت مارچ ریاست اور شہریوں کی مکمل حمایت کی متقاضی ہے
لاہور ، 6 مارچ : پاکستان کمشین برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) عورت مارچ کی کھلی حمایت کا اعلان کرتا ہے، اور مارچ میں خلل ڈالنے اور اس کے منتظمین اور حامیوں کو بدنام کرنے یا دھمکانے کی کسی بھی کوشش کی مذمت کرتاہے۔
ایچ آر سی پی سمجھتا ہے کہ عورت مارچ پاکستان میں اور کہیں بھی انسانی حقوق کی اجتماعی جدوجہد کا لازمی حصہ ہے۔ تحریک کے منشور کی گہرائی اور وسعت کا اندازہ اس کی جامعیت سے لگایا جاسکتا ہے۔ عورت مارچ کا ایک جائز مطالبہ یہ بھی ہے کہ غیر محفوظ طبقات بشمول خواتین، بچوں، اور خواجہ سرا افراد کے خلاف تشدد کا خاتمہ کیا جائے۔ اس نے جبری گمشدگیوں، ماورائے عدالت ہلاکتوں اور جنگجوئی کے خلاف بھی آواز اٹھائی ہے۔ اس نے گزارے کے مطابق اجرت کے حق، اظہار رائے اور اجتماع کی آزادی، اور پائیدار ماحول کے حق کی بھی حمایت کی ہے۔
یہ حقوق ملک کے آئین اور اس کی انسانی حقوق سے متعلق بین الاقوامی ذمہ داریوں کا حصہ ہیں۔ سب سے بڑھ کر، یہ انسانیت، ہمدردی اور دردمندی کے کسی بھی احساس کا لازمی جُز ہیں۔
عورت مارچ کا نظریہ ان اقدار کی عکاسی کرتا ہے جن کی ایچ آر سی پی مسلسل حمایت کرتا رہا ہے، جن میں جامعیت، امن، جمہوریت، اور جنس، طبقہ، لسانی شناخت، معذوری، مذہب یا عقیدے، اور جنسی شناخت سے قطع نظر تمام افراد کے وقار کا تحفظ شامل ہے۔ ہزاروں نوجوان خواتین، خواجہ سرا افراد، اور مرد خواتین کے عالمی دن کے موقع پرجمع ہوکر اپنے پرامن اجتماع کا حق استعمال کریں گے اور وراثتی طور پر امتیازی سٹیٹس کو کو چیلنج کریں گے۔ یہ کوئی قابل مذمت نہیں بلکہ فخر کی بات ہے اور ریاست اور شہریوں دونوں کو اس کی مکمل حمایت کرنی چاہئے۔
چئیرپرسن ڈاکٹر مہدی حسن کے ایماء پر