پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے کراچی میں حالیہ دو بم دھماکوں کی مذمت کی ہے اورعقیدے کے باعث شہریوں کو نشانہ بنانے کے نہ ختم ہونے والے سلسلے پرشدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

پیر کو جاری ہونے والے ایک بیان میں ایچ آر سی پی نے کہا: ایک اور ہفتے میں ایک اور شہر کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ کراچی میں اتوار کو ہونے والے بم دھماکے شہریوں کو بیہمانہ ہلاکتوں سے تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے حکومت اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ناکامی ایک اور ثبوت ہے۔ شہریوں کو ان کے عقیدے اور مسلکی شناخت کے باعث بیک وقت دو بم دھماکوں کا نشانہ بنایا گیا ۔ حکومت نے حسب معمول مقتولین کے اور تباہ شدہ املاک کے لیے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔ ایک روزہ یوم سوگ کا اعلان کیا گیا اور پرچم کو نصف ستون پر لہرایا گیا۔ ان اقدامات سے متاثرین اور دیگر لاتعداد پاکستانیوں کے دکھ کا مداوا نہیں ہوسکتا جو سمجھتے ہیں کہ ریاست نے انہیں بے یارو مددگار چھوڑ دیا ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ فرقہ وارانہ قتل وغارت کی سازشوں کو ناکام بنانے پر شہریوں کی تعریف کرنے کی بجائے خون ریزی کے خاتمے کے لیے قاتلوں کی گرفتاری کو یقینی بنائے۔ اس طرح کی لگاتا راور بے معنی ہلاکتوں نے شکوک وشبہات کو جنم دیا ہے کہ سکیورٹی ایجنسیوں کے پاس خون ریزواقعات کو روکنے کی استعداد نہیں یا پھر وہ ان میں ملوث ہیں۔ ان حالات میں نااہلیت اور ملی بھگت میں انتہائی معمولی فرق ہوتا ہے۔

زہرہ یوسف
چیئر پرسن