پریس ریلیز
انسانی حقوق کی محافظ مدیحہ گوہرکوہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
لاہور، 26 اپریل 2018: پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آرسی پی) اعلی درجے کی فنکار،ڈرامہ نگار، ڈائریکٹر اورانسانی حقوق کی محافظ مدیحہ گوہرکی وفات پرشدید غمزدہ ہے۔ مدیحہ جو دیرنیہ بیماری کے باعث لاہورمیں وفات پا گئی ہیں، خواتین کے حقوق، ترقی پسند و سیکولراقداراورپاکستان و ہندوستان کے مابین دوستی کی پرعزم حمایتی تھیں۔
1980 کی دہائی میں جنرل ضیاءالحق کے ظالمانہ فوجی نظام کے دوران ایک سوشل و سٹریٹ ٹھیٹرکے انتہائی تجربہ کارماہرکی حیثیت سے، انہوں نے اجوکا ٹھیٹرکے لیے جن ڈراموں میں ڈرامہ نگاری اورہدایتکاری کی، ان میں مدیحہ کی انسانی حقوق کے ساتھ گہری وابستگی کا عکس واضح طوردیکھا جاسکتا ہے۔ وہ ایسے موضوعات پرکام کرنے سے نہیں ڈرتی تھیں جو قدامت پسند اسٹیبلشمنٹ کے لیے جتنے ناپسندیدہ تھے اتنے ہی پرخطربھی تھے:ان کے ڈراموں کے موضوعات کا سلسلہ عزت کے نام پرقتل سے لے کرآمریت تک اورمذہبی منافقت سے لے کرسیاسی بدعنوانی تک پھیلا ہوا تھا۔
2010 میں،پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس نےایک دفعہ جب اجوکا کو اپنے طنزیہ ڈرامہ برقع ویگنزا منعقد کرنے کی اجازت نہ دی تو ایچ آرسی پی کی شریک بانی، مرحومہ عاصمہ جہانگیرنے ٹھیٹرکمپنی کودراب پٹیل آڈیٹوریم استعمال کرنے کی پیشکش کی۔ پھرکچھ برس بعد، کمیشن کی ایک سالانہ عمومی اجلاس کے بعد وہ ڈرامہ دراب پٹیل آڈیٹوریم میں پیش کیا گیا۔
ایچ آرسی پی مدیحہ گوہرکے خاندان اوردوستوں سے دلی تعزیت کا اظہارکرتا ہے اورانسانی حقوق کے دیگرنامورکارکنوں کو سلام پیش کرتا ہے۔
ڈاکٹر مہدی حسن
چیئر پرسن