ایچ آر سی پی کی نئی کاؤنسل منتخب

ریاست سے مطالبہ کہ وہ انسانی حقوق کی پاسداری کرے

لاہور، 09 نومبر۔ اپنے چونتیسویں سالانہ عمومی اجلاس (اے جی ایم) کے اؚختتام پر، ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) کی جنرل باڈی نے ریاست سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی حقوق کے میدان میں اپنی کارکردگی بہتر کرے۔ اؚس ضمن میں، آزادیؚ اؚظہار کے تحفظ کو یقینی بنانے، اور سیاسی اختلاف کو دبانے کے لیے لوگوں کو غدّاری و دہشت گردی کے الزامات میں ملوث کرنے اور اࣳنہیں اࣳٹھا کر غا‏ئب کرنے کے رجحان کے خاتمے پر خصوصی توجہ دے۔

ایچ آر سی پی نے ریاست سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صحت کے حق اور سماجی تحفظ کو بنیادی حقوق کا درجہ دینے کا اخلاقی فریضہ نبھائے۔ کمیشن نے حکومت پر قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے نئے چئرپرسن کی تقرری اور ادارے کی مکمل فعالی و مالیاتی خودمختاری کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا ہے۔

اے جی ایم کے دوران قرارداد میں اࣳٹھائے گئے دیگر معاملات میں ایچ آر سی پی نے عورتوں، بچوں اور خواجہ سراؤں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد نیز شیعہ برادری کے خلاف مذہب کی توہین کے مقدمات میں تیزی پر تشویش کا اظہار کیا۔ کمیشن جو آرزࣳو راجہ کے واقعے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، نے پࣳر زور مطالبہ کیا ہے کہ مذہب کی جبری تبدیلی پر فی الفور قابࣳو پایا جائے۔ کمیشن نے احمدی برادری کے خلاف جاری و ساری ظࣳلم پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

کمیشن نے لاہور میں ایک احتجاجی مظاہرے کے بعد دو کسانوں کی ہلاکت کی مࣳذمت کی ہے، اور مطالبہ کیا ہے کہ ریاست بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی کانوں میں کام کے حالات میں بہتری لانے کے لیے عملی اقدامات کرے۔

سندھ اور بلوچستان کے دو ساحلی جزائر کو اپنی ملکیت میں لینے کے وفاقی حکومت کے فیصلے پر ایچ آر سی پی نے شدید تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ یہ فیصلہ ہزاروں ماہی گیروں کو روزگار سے محروم کر دے گا۔ کمیشن نے خیبرپختونخوا میں ضم ہونے والے نئے اضلاع میں اصلاحات کی سࣳست روی نیزعورتوں کی نقل و حرکت اور تعلیم پر بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے منفی اثرات پر فکرمندی کا اظہار بھی کیا ہے۔

اؚس کے علاوہ، ایچ آر سی پی نے زور دے کر کہا ہے کہ گلگت-بلتستان کے باشندوں کو اࣳنہی حقوق و آزادیوں سے مستفید ہونے کا استحقاق حاصل ہے جو آئین کے تحت ملک کے دیگر شہریوں کو حاصل ہیں، اور حکومت سے بابا جان سمیت ضمیر کے تمام قیدیوں کی رہائی مطالبہ کیا ہے۔

ایچ آر سی پی نے تین برس (2020–23) کے لیے 31 اراکین پر مشتمل کاؤنسل کا انتخاب کیا ہے۔ عالمی سطح پر انسانی حقوق کی معروف وکیل اور انسانی حقوق کے دفاع کاروں کے لیے اقوامؚ متحدہ کی سابق خصوصی مندوب حنا جیلانی کو کمیشن کا چئیرپرسن منتخب کیا گیا ہے۔ انسانی حقوق کے تجربہ کار کارکن اؘسد اقبال بٹ کو شریک چئیرپرسن، جبکہ نامور صحافی اور ٹریڈیونین رہنماء حسین نقی کو خزانچی منتخب کیا گیا ہے۔ کاؤنسل نے بلوچستان، خیبرپختونخوا، سندھ اور پنجاب کے نئے وائس چئرپرسنز بھی منتخب کیے ہیں۔

سیکرٹری جنرل حارث خلیق کے ایماء پر