جنوبی ایشیا میں امن اور انسانی حقوق پر مشترکہ پریس ریلیز
جنوبی ایشیا بھر کی سول سوسائٹی کی تنظیموں کو پاکستان اورہندوستان کے مابین حالیہ کشیدگی پرشدید تشویش لاحق ہے۔ہمارا دونوں ملکوں کی حکومتوں سے مطالبہ ہے کہ وہ کشیدگی کم کرنے، امن مذاکرات کے لیے سازگارماحول پیدا کرنے اورکشمیر میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے فی الفوراقدامات کریں۔
ہندوستان اورپاکستان کے درمیان دیرینہ کشیدگی میں حالیہ دنوں میں اضافے سے مذاکرات کی میز پردوبارہ واپسی اورامن کے عمل کے ازسرنوآغاز کی ایک بارپھراہمیت اجاگرہوئی ہے، کشمیرکے معاملے پرتویہ انتہائی ضروری ہے۔ گذشتہ ہفتے پیدا ہونے والی محاذ آرائی کا سبب پلوامہ میں ہونے والا خودکش حملہ تھا جس میں 40 ہندوستانی سپاہی ہلاک ہوئے۔ اطلاعات کے مطابق اس وقوعے کے بعد جموں و کشمیرمیں بے جا حراستوں کی تعداد بڑھی ہے جس کے نتیجے میں بیگانگی، بداعتمادی اورانسانی حقوق کی پامالیوں کو مزید فروغ ملے گا۔
اگرچہ ہم خود کش حملے کی پزوراورغیرمشروط مذمت کرتے ہیں، تاہم ہندوستانی حکام کےردعمل سے کشمیرمیں کشیدگی کے پائیدارحل میں کوئی مدد نہیں ملی۔ بداعتمادی، سیاسی جدجہد اورحق خودارادیت کے معاملات کو سیاسی گفت و شنید سے حل کرنے کی ضرورت ہے ناکہ جبراورفوجی طاقت کے ذریعے۔
ہم ہندوستان اور پاکستان کی حکومتوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ مذاکرت کا عمل دوبارہ شروع کرےاور کشمیر میں انسانی حقوق، امن، ترقی اور جمہوریت کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔ ہم دونوں حکومتوں سے یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان غیر ریاستی عناصر پر قابو پائیں جو کشمیر اور دونوں ممالک میں انتہا پسندی اور پرتشدد حملوں میں ملوث ہیں۔ اس کے علاوہ، ہم دونوں ممالک کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ کشمیر سے افواج کے انخلاء کا عمل شروع کریں، جہاں دنیا بھر میں سب سے زیادہ فوجی دستے تعینات ہیں۔
پاکستان اور ہندوستان کے درمیان علاقے کے لحاظ سے ایک مفید اور مددگار امن عمل کو یقینی بنانے کے لیے، ہم دونوں حکومتوں سے التجا کرتے ہیں کہ وہ خطے کے دیگرممالک کی حمایت سے، جنوبی ایشیائی تنظیم برائے علاقائی تعاون (سارک) کو دوبارہ بحال کریں اور اسے مضبوط بنائیں، اور جنوبی ایشیا کے لیے انسانی حقوق کے میثاق اور نظام کے قیام کے حوالے سے کام کریں تاکہ جنوبی ایشیا میں انسانی حقوق، جمہوریت اور پائیدار ترقی کو یقینی بنایا جاسکے۔
ہم ہندوستان اور پاکستان دونوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ فوری طور پر کسی بھی قسم کی محاذ آرائی سے اجتناب کریں۔ ہم صورتحال کی شدت میں کمی کے لیے کیے گئے ابتدائی اقدامات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، اور امید کرتے ہیں کہ یہ اقدامات ایسے پائیدارحل ڈھونڈنے میں مددگار ثابت ہوں گے جو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کےاحترام پر مبنی ہو۔
پریس ریلیز کو درج ذیل تنظیموں کی تائید حاصل ہے:
عین و سالش کیندرا (اے ایس کے)، بنگلادیش
ایشین فورم برائے انسانی حقوق و ترقی (فورم –ایشیا)
لاپتا افراد کے والدین کی ایسوسی ایشن (اے پی ڈی پی)، انڈیا
خواتین ایسوسی ایشن برائے آگہی و تحریک (عوام)، پاکستان
آواز فاؤنڈیشن پاکستان – سنٹر فار ڈویلپمنٹ سروسز، پاکستان
بنگلار مانابادھیکر سُرکشا منچ (معصوم)، انڈیا
بائٹس فار آل، پاکستان
قدرتی و سماجی وسائل کے پائیدار استعمال کا مرکز (سی ایس این آر)، انڈیا
کمیونٹی سیلف رئلائنس سنٹر(سی ایس آر سی)، نیپال
دلت فاؤنڈیشن، انڈیا
ہیومن رائٹس الرٹ، انڈیا
پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی)، پاکستان
انفارمل سیکٹر سروس سینٹر (اِنسیک)، نیپال
اِنفارم ہیومن رائٹس ڈاکومنٹیشن سنٹر، سری لنکا
ٹرسٹ برائے قانون و سماج (ایل ایس ٹی)، سری لنکا
مالدیوین ڈیموکریسی نیٹ ورک (ایم ڈی این)، مالدیپ
قومی کمیشن برائے انصاف و امن، پاکستان
اودھیکار، بنگلادیش
عوامی نگران کمیٹی برائے انسانی حقوق (پی وی سی ایچ آر)، انڈیا
پیپلز واچ، انڈیا
خواتین بحالی مرکز (ڈبلیو او آر ای سی)، نیپال