پریس ریلیز

صنف پر مبنی تشدد کی تمام اقسام کا خاتمہ کیا جائے

لاہور، 01 دسمبر : 2018 پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے “صنف پر مبنی تشدد کے خلاف ایکٹوازم کے 16 دن” نامی اپنی مہم کے تحت ایک تھیٹر اور ڈانس پرفارمنس کا اہتمام کیا جس کا مقصد پاکستان میں خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کے مسئلے کو اجاگر کرنا تھا۔ لاہور میں دراب پٹیل آڈیٹوریم میں منعقد ہونے والا یہ پروگرام مکھوٹے تھیٹر کی جانب سے پرفارم کیے گئے ایک کھیل “وجود ِ زن”، اور آمنہ معاذ کی دو ڈانس پرفارمنسز پر مشتمل تھا۔ ایک ڈانس پرفارمنس کشور ناہید کی نظم “ہم گناہگار عورتیں” پر مبنی تھی جبکہ دوسری میں مرحومہ فہمیدہ ریاض کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اس کے بعد ایک اوپن فورم منعقد کیا گیا جس میں ملک میں صنف پر مبنی تشدد کے انداز اور گھریلو تشدد اور “غیرت” کے نام پر جرائم کی بڑھتی شرح پر بحث کی گئی۔

آج جاری ہونے والے ایک بیان میں کمیشن نے کہا کہ ‘عورتوں کے جسم اورذہن کوجائیداد تصورکرنے یا تشدد، استحصال اوربدسلوکی کا آسان ہدف سمجھنے والے پدسرسری نظام اوراس نظام سے جنم لینے والی رسموں کی مہذب معاشروں میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ صنف کی بنیاد پرہونے والے تشدد (جی بی وی) کے خلاف ”ایکٹیوزم کے 16 دن” ہمیں اس المناک صورت حال کی یاد دلاتے ہیں کہ لاکھوں عورتوں اورلڑکیوں کے لیے تشدد کا سامنا کرنا روزمرہ کا معمول بن چکا ہے اوریہ کہ ایک مہذب معاشرے کا شہری ہونے کی حیثیت سے ہماری خاموشی ناقابل قبول جرم ہے۔ خواتین کے خلاف تشدد کی نشاندہی کرنے والے تشویشناک واقعات کے خلاف قوانین بھی موجود ہیں جو خواتین کے تحفظ کے لیے بنائے گئے ہیں۔ ۔ ۔ ایسے قوانین جو خواتین کو قانونی اورآئینی حقوق فراہم کرتے ہیں مگروہ ان سے مکمل طورپرآگاہ نہیں ہیں۔ ایچ آرسی پی کا ریاست سے مطالبہ ہے کہ وہ انفراسٹرکچرپربہت زیادہ وسائل صرف کرے تاکہ انتہائی غیرمحفوظ اور پسماندہ خواتین ان تک رسائی حاصل کرسکیں اورریاست کو یہ بھی چاہیے کہ وہ صنف کی بنیاد پرتشدد کے خلاف رائج انسانی حقوق کے قومی و عالمی نظام کے تحت اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کرے۔

ڈاکٹرمہدی حسن

چئیرپرسن