پریس ریلیز

عاصمہ جہانگیرکے ورثے کو آگے بڑھانے کا بیڑہ اٹھایا جائے

لاہور، 7 اپریل 2018: پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق(ایچ آرسی پی) اپنے شریک بانی عاصمہ جہانگیرکی وفات سے پیدا ہونیوالے خلاء پربہت زیادہ فکرمند ہے۔ اپنے بتیسویں سالانہ عمومی اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک بیان میں ایچ آرسی پی نے کہا، یہ بات شک و شبے سے بالاترہے کہ عاصمہ جہانگیرکی وفات سے انسانی حقوق کی تحریک کو بہت بڑا دھچکا لگا ہے مگراس کے باوجود یہ انتہائی ضروری ہے کہ ان کے مشن کو نئے جوش و جذبے سے جاری رکھا جا‏ئے۔ انسانی حقوق، جنسی مساوات، مذہبی اقلیتوں، مزدوروں اورکسانوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ان کی بے مثال خدمات رائیگاں نہیں جانی چاہییں

انسانی حقوق کے بیانیے کو تقویت دینے کے لیے عاصمہ جہانگیرنے جو بے مثال کردارادا کیا ہے اس کا اعتراف قومی و عالمی سطح ان کے دوستوں و دشمنوں، دونوں، نے کیا ہے۔

پاکستان انسانی حقوق کے کسی ایسے کارکن کو نہیں جانتا جو عاصم سے زیادہ بہادریا انتھک ہو۔ محترمہ جہانگیرنے انسانی وقارکے تحفظ کے لیے وہ سب کچھ کیا جو ممکن تھا: معاشرے کے سب سے کمزود اورمحروم لوگوں کے حقوق کی جنگ لڑنے سے لے کراقوام متحدہ کے سینئر عہدیداروں کی حیثیت سے عالمی قانون کے دفاع تک۔

عاصمہ جہانگیرکوکھونے کا صدمہ ملک کے کئی گروہوں اوراداروں کے لیے تباہ کن ہے مگرخاص طور پایچ آرسی پی کے لیے یہ نقصان ناقابل تلافی ہے۔ محترمہ جہانگیرہرشہری کے حقوق کے لیے کوشاں تھیں۔ وہ ایچ آرسی پی کے لیے ریڑھ کی ہڈی تھیں اورملک بھرمیں انسانی حقوق کی تحریک کا عملی نمونہ تھیں۔ اب سول سوسائٹی یہ ذمہ داری ہے کہ وہمحترمہ جہانگیر کے مشن کو جاری رکھ کران کے ورثے کو احترام بخشے۔

ڈاکٹرمہدی حسن

چیئرپرسن