پی ایل ڈبلیو ڈی کے ملازمتی کوٹے کا خاتمہ ناقابل جواز ہے
لاہور، ١جون۔ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) کو یہ جان کر شدید تشویش ہوئی ہے کہ حکومت نے مئی میں ایک صدارتی حکمنامے کے ذریعے کمپنیز ایکٹ ٢٠١۷ کی دفعہ۴۵٩کو حذف کر کے سرکاری و نجی اداروں میں معذوریوں کے شکار افراد کا ملازمتی کوٹہ ختم کر دیا ہے۔
ستم ظریفی دیکھیے کہ یہ فیصلہ اس وقت لیا گیا ہے جب آئی سی ٹی معذوریوں کے شکار افراد کے حقوق کے مسودے 2020 کی قومی اسمبلی میں منظوری کو ابھی بمشکل چار ماہ ہی گزرے ہیں۔ یہ ایک ایسا مسودہ تھا جس میں وزیر برائے انسانی حقوق نے خاص دلچسپی لی تھی۔ یہ فیصلہ اس لحاظ سے اور بھی زیادہ غیرمعقول ہے کہ یہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حکومت کوویڈ ١٩ کے بحران کے دوران لوگوں کے روزگار کے حق کو محفوظ بنانے کا دعویٰ کر رہی ہے۔ پی ایل ڈبلیو ڈیز جو کہ پہلے سے ہی پسے ہوئے ہیں، کو اس تحفظ سے محروم کرنا ناقابل جواز فعل ہے۔
ایچ آر سی پی حکومت کو یاددہانی کرانا چاہتا ہے کہ پاکستان معذوریوں کے شکار افراد کے معاہدے کا فریق ہے اور یوں اس کی تمام شقوں کی پاسداری کرنے کا پابند ہے جن کا تعلق پی ایل ڈبلیو ڈیز کے کام اور روزگار سے ہے۔ کمیشن کا حکومت سے پُرزور مطالبہ ہے کہ وہ ملازمتی کوٹے پراپنا فیصلہ فوری طور پر واپس لے اور پی ایل ڈبلیو ڈیز کے روزگار کو قدرے منصفانہ اور بہتر تحفظ فراہم کرے۔
چئیرپرسن ڈاکٹر مہدی حسن کے ایماء پر