پریس ریلیز

ہارون بلور کا قتل قابل مذمت ہے

لاہور، 11 جولائی 2018: پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے گزشتہ رات پشاور میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی کارنر میٹنگ پر ہونے والے خودکش حملے کی شدید مذمت کی ہے جس میں اے این پی کے رہنما ہارون بلور سمیت کم از کم 20افراد ہلاک ہوئے۔

آج جاری ہونے والے ایک بیان میںایچ آر سی پی نے انتخابات سے پہلے اس ہولناک پیش رفت پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایک سیاسی امیدوار جو پر امن طور پر اپنے سیاسی مہم کے حق کا استعمال کررہے تھے ،کو ایک بزدلانہ انداز سے نشانہ بنایا گیا جو اس بات کا اشارہ ہے کہ یہ انتخابات کس سمت میں جارہے ہیں۔ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ 2012ء میں ہارون بلور کے والد بشیر بلور کو بھی اسی انداز سے نشانہ بنا کر قتل کیا گیا تھا۔

 ’یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ ہم 2013ء کے تجربات کو دہرانے کے متحمل نہیں ہوسکتے جس میں چند مخصوص جماعتوں کے امیدواروں کو اسی طرح سے نشانہ بنایا گیا تھا۔ یہ انتخابات پہلے ہی ایک مبہم شکل اختیار کرچکے ہیں، اور انہیں دہشت کے ذریعے مزید داغدار کیا جانا ناقابلِ قبول ہے۔

’ایچ آر سی پی ہارون بلور اور اے این پی کے ان حامیوں کے خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہے جو اس واقعے میں ہلاک ہوئے۔ کمیشن مطالبہ کرتا ہے کہ ریاست غیر ریاستی عناصر کی جانب سے انتخابی عمل میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے تشدد کے آزادانہ استعمال کی واضح طور پر مذمت کرے۔ علاوہ ازیں، دیگر سیاسی امیدواروں کو لاحق خطرات کے حوالے سے قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی کی حالیہ معلومات کی بنیاد پر ریاست کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ایسے امیدواروں کوان کی انتخابی مہمات کے دوران مناسب تحفظ فراہم کیا جائے۔

ڈاکٹر مہدی حسن

چیئرپرسن