پریس ریلیز
یو ڈی ایچ آر میں خواتین کا نمایاں کردار: عاصمہ جہانگیر کے لیے اعزاز
لاہور، 19 دسمبر :2018 پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) یہ بتانے میں فخر محسوس کرتا ہےکہ اس کی شریک بانی عاصمہ جہانگیرکو انسانی حقوق کے اعلیٰ ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ انسانی حقوق کے میدان میں اقوام متحدہ کا یہ اعلیٰ ایوارڈ مشترکہ طور پر محترمہ عاصمہ جہانگیر، ربیکا گیونی (تنزانیہ کی خواتین کے حقوق کی کارکن)، جونیا واپکسانا (برازیل میں مقامی برادریوں کے حقوق کی کارکن) اور فرنٹ لائن ڈیفنڈرز (آئرلینڈ میں انسانی حقوق کی ایک تنظیم) کو دیا گیا۔ ایچ آر سی پی ان تمام لوگوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہے۔
عاصمہ جہانگیر کی صاحبزادی، ایچ آر سی پی کونسل ممبر منیزے جہانگیر نے کل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے نیو یارک میں منعقد ہونے والے اجلاس میں اپنی والدہ کی طرف سے ایوارڈ وصول کیا۔ یہ اس انعام کے سلسلے کا دسواں ایوارڈ ہے۔ اتفاق کی بات یہ ہے کہ اسی سال انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے (یوڈی ایچ آر) کی 70ویں سالگرہ بھی منائی گئی ہے۔
عاصمہ جہانگیر نے پاکستان میں قانونی امداد کے پہلے مرکز کی بنیاد رکھی اور گروی مشقت کے خلاف قانون سازی سے لے کر توہین مذہب اور جنسی زیادتی کے پیچیدہ کیسز بہادری سےلڑے اور جیتے۔انہیں انسانی حقوق کا دفاع کرنے پر کئی مرتبہ دھمکیاں دی گئیں، ان پر سرعام حملے کیے گئے اور گھر پر نظربند کیا گیا۔ وہ پاکستان سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی پہلی خاتون صدر منتخب ہوئیں۔ وہ ایچ آرسی پی کی شریک بانی اور پہلی چیئرپرسن بھی تھیں۔ عاصمہ جہانگیر نےماورائے عدالت، من مانی یا فوری پھانسیوں سے متعلق خصوصی رپورٹیئر، پھر مذہب یا عقیدے کی آزادی سے متعلق خصوصی رپورٹیئر اور بعد ازاں ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال سے متعلق خصوصی رپورٹیئر کے طور پر خدمات انجام دیں۔
یہ ایوارڈ ہر پانچ سال بعدانسانی حقوق کے میدان میں نمایاں کارکردگی دکھانے کے صلے میں دیا جاتا ہے۔ یو این ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق مِشال باچلے نے اس موقع پر کہا کہ خواتین نے ہمیشہ’ یو ڈی ایچ آر کے حوالے سےمرکزی کردار ادا کیا ہے،جس سے دنیا بھر کے اربوں لوگوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے کہ وہ انسانی حقوق کے لیےآواز اٹھائیں۔۔۔۔ ہم ان باہمت خواتین کا احترام کرتے ہیں جو ہر روز ہمارے وقار اور حقوق کا دفاع کرتی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گُٹریس نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر اور دیگر لوگوں ، جن کا کام خطرناک ہے، کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ ‘ وہ دنیا کے تاریک حصوں میں روشنی پھیلا رہے ہیں۔ ہم ان سب کو سلام پیش کرتے ہیں۔’
ڈاکٹر مہدی حسن
چیئر پرسن