دنیا بھرمیں جبری گمشدہ افراد کے ساتھ اظہار یک جہتی

لاہور،30اگست2019۔ جبری گمشدگیوں کے متاثرین کے عالمی دن کے موقع پر، پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق(ایچ آرسی پی) نے دنیا بھرمیں جبری گمشدگی کے متاثرین کے ساتھ یک جہتی کا اظہارکیا ہے۔ ہم ان کشمیریوں کے ساتھ بھی کھڑے ہیں جنہیں بھارتی مقبوضہ کشمیرمیں ریاستی جبر کے تحت جبری لاپتہ کیا جارہا ہے۔

ایچ آرسی پی کا حکومت پاکستان سے مطالبہ ہے کہ وہ ضابطہ تعزیرات پاکستان کے تحت جبری گمشدگیوں کو جرم قراردینے کے اپنے عہد کی پاسداری کرے جو طویل عرصہ سے پاسداری کا منتظرہے۔ ریاست کو ان الزامات کا بھی ازالہ کرنا ہوگا کہ سرکاری اعدادوشمارجبری گمشدہ افراد کی تعداد انتہائی کم ظاہرکرتے ہیں۔ متاثرین کے کئی گروہ اورانسانی حقوق کے ادارے ہمیشہ سے اس نقطے کو اجاگرکررہے ہیں۔ اس صورتحال کی وجہ سے جبری گمشدگیوں پرقائم عدالتی کمیشن2010 کے اخذ کردہ حقائق کوعوام کے سامنے لانااورزيادہ ضروری ہوگیا ہے۔

ایچ آرسی پی نے حکومت کی توجہ تمام افراد کو جبری گمشدگی سے تحفظ فراہم کرنے کےعالمی میثاق کی طرف دلائی ہے۔ ‘اندرون ملک سیاسی عدم استحکام یا کوئی اورریاستی ایمرجنسی جبری گمشدگیوں کو جواز فراہم نہیں کرسکتی۔ بالکل اسی طرح، حراستی مراکزجہاں بہت سے جبری لاپتہ لوگ پائے گئے، کوغیرآئینی قراردینے کی بھی ضرورت ہے۔ ایسے حراستی مراکز بلیک ہولزہیں اوران کی کسی بھی ایسے جمہوری نظام میں کوئی جگہ نہیں ہوتی جہاں زیرحراست فرد کو اس پرعائد الزام جاننے، شفاف ٹرائل اوراپنے خاندان اوروکیل کے ساتھ رابطے میں رہنے کا حق ہوتا ہے۔

ڈاکٹرمہدی حسن

چیئرپرسن