گلالئی کے خاندان کو دھمکیوں کا سلسلہ بند کیا جائے

لاہور، 5 جولائی۔ایچ آرسی پی کو ان اطلاعات پرشدید تشویش لاحق ہے کہ انسانی حقوق کی کارکن گلالئی کے اہلِ خانہ کو ریاستی ایجنسیاں دھمکیوں کا نشانہ بنا رہی ہیں صرف اس وجہ سے کہ وہ انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے سرگرم عمل ہیں۔

ایچ آرسی پی کا  ریاست سےمطالبہ ہے کہ اسلام آباد میں محترمہ اسماعیل کے گھرپرحالیہ چھاپے کی تحقیقات کی جائیں۔ اطلاعات کے مطابق ،چھاپہ مارٹیم سادہ کپڑوں میں ملبوس لوگوں کی بہت  بڑی تعداد پرمشتمل تھی۔ خاندان کے ایک فرد کا دعویٰ ہے کہ وہ لوگ ان کے ڈرائیورکو زبردستی اپنے ساتھ لے گئے،  تفتیش کرتے رہے اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا۔اِس طرح کی پریشان کُن اطلاعات بھی ہیں کہ اِس واقعے میں ملوث افراد نے دھمکی دی ہے کہ محترمہ اسماعیل نے انسانی حقوق  کی سرگرمیاں بند نہ کیں توپھروہ اُن کی چھوٹی بہن کونقصان پہنچائیں گے۔

محترمہ اسماعیل کے خاندان کو پہلے ہی اس حد تک ہراساں کیا جا چکا ہے کہ انہیں اپنی انسانی حقوق کی  سرگرمیاں بہت  زیادہ محدود کرنی پڑی ہیں۔ انسانی حقوق کی ممتاز کارکن کے طورپر، انہوں نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کومستقل مزاجی سے اجاگرکیا ہے، خاص طورپرکے پی  میں  ۔ اُن کے اِس کا م کی وجہ سے اُن کے خاندان کو ڈھال بناکراُنہیں دھونس و دھمکیوں کا نشانہ بنانا ناقابلِ قبول عمل ہے۔ ریاست کو سول سوسائٹی کے اختلاف رائے کے حق کا تحفظ کرنا ہوگااوراس مقصد کے لیےاس وقوعے کی شفاف تحقیقات کیجائیں اوراِس  میں ملوث لوگوں کوجوابدہ ٹھہرایا جائے۔

ڈاکٹرمہدی حسن

چئیرپرسن