گروری مزدوروں کی رہائی عمل میں لائی گئی ہے: ایچ آرسی پی

لاہور/ملتان، 14 جون 2019۔ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق(ایچ آرسی پی) کی رٹ پٹیشن کے نتیجے میں ملتان کے نزدیک بستی پیراسماعیل میں واقع اینٹوں کےایک بھٹے سے 63 گروی مزدوروں کی بازیابی عمل میں آئی ہے۔

مئی میں ،ایچ آرسی پی کو بستی پیراسماعیل کے رہائشی ساغرحسین سے شکایت موصول ہوئی کہ علاقے کے ایک بھٹھ مالک نے 63 بھٹہ مزدوروں سمیت اپنا بھٹہ کسی دوسرے فرد کو فروخت کردیا ہے۔ نئے مالک نے مزدوروں کو غیرقانونی قید میں رکھا ہوا تھا۔ ایچ آرسی پی نے قید مزدروں کی بازيابی کے لیے لاہورہائی کورٹ کے ملتان بنچ میں رٹ پٹیشن دائرکی۔ جسٹس اسجد جاوید گرال نے پولیس اسٹیشن مخدوم رشید کے ایس ایچ او کو ہدایت جاری کی کہ تمام 63 مزدوروں کو بازیاب کرکے 14 جون 2019 کو عدالت میں پیش کیا جائے۔ آج انہیں عدالت میں پیش کیا گیا جس کے بعد جسٹس صادق خرم نے ان کی رہائی کا حکم صادر کیا۔

گروی مشقت کے نظام (خاتمہ) ایکٹ 1992 کی منظوری کے باوجود گروی مشقت کا قبیح عمل جاری و ساری ہے، خاص طورپرجنوبی پنجاب اورسندھ میں۔ ایچ آرسی پی کا صوبائی حکومتوں سے پرزورمطالبہ ہے کہ وہ اس امرکو یقینی بنائیں کہ 1992 کے قانون کے نفاذ کے لیے قائم ہونے والی ضلعی نگران کمیٹیاں فعال ہوں اورتندہی اور باقاعدگی کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں اپنی انجام دیں۔

ڈاکٹرمہدی حسن

چئیرپرسن