پریس ریلیز
بینائی سے محروم افراد کے ساتھ منصفانہ سلوک کیا جائے
لاہور، 18 مئی 2018: پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق(ایچ آرسی پی) نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ بینائی سے محروم لوگوں کے جائز مطالبات تسلیم کے جائیں۔ ان لوگوں نے اپنے مطالبات کے حق میں پچھلے کئی دنوں سے کلمہ چوک پراحتجاجی دھرنا دے رکھا ہے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکام خصوصی ضروریت کے حامل افراد کے لیبرحقوق پرسنجیدہ توجہ دے۔ دیگرمطالبات کے علاوہ ان کے اہم مطالبے یہ ہیں کہ بینائی سے محروم جو لوگ مختلف سرکاری محکموں میں دیہاڑی دارمزدورکی حیثیت سے کام کرتے ہیں؛ ان کی ملازمت مستقل کی جائے ،ان کے لیے ملازمتوں کے کوٹے پرعمل درآمد کیا جائے اورملازمتوں کے بہترمواقع پیدا کیے جائیں۔
آج جاری ہونے والےایک بیان میں، ایچ آرسی پی نے کہا ہے کہ ‘ خود کو ”مہذب” کہنے والی تمام حکومتوں کا فرض ہے کہ وہ ایسے تمام پسے ہوئے افراد کے حقوق کا تحفظ کریں اورجہاں تک ممکن ہوسکے کوشش کریں کہ یہ لوگ محض اس وجہ سے اپنے بنیادی حقوق سے محروم نہ رہ جائیں کہ وہ کسی معذوری کا شکارہیں۔ ان کے اہم حقوق میں روزگارتک رسائی کا حق، مناسب اجرت کا حق اورکام کے سازگارحالات کا حق شامل ہیں۔ یہ حقیقت کہ مظاہرین کو احتجاج پربیٹھے پہلے ہی ایک ہفتہ بیت چکا ہے اوران کے مطالبات پرتوجہ نہیں دی جارہی، اس بات کا ثبوت ہے کہ ریاست خصوصی ضروریات کے حامل افراد کے ساتھ انتہائی ناروارویے کا مظاہرہ کررہی ہے۔
مظاہرین نے یہ بھی کہا ہے کہ یومیہ اجرت پر کام کرنے والے متعدد نابینا افراد کو کئی ماہ سے تنخواہ نہیں دی جارہی اوریہ کہ خصوصی ضروریات کے حامل افراد کی اسامیوں پربھرتی نہیں کی جارہی۔ ایچ آرسی پی کا ریاست سے مطالبہ ہے کہ ان شکایات کا جلدازجلد ازالہ کیا جائے۔
ڈاکٹرمہدی حسن
چیئرپرسن