پریس ریلیز

 جنیوا:19مارچ،2018

پاکستان کے یونیورسل سلسلہ وار جائزے(یو پی آر) کے نتیجے کے حوالے سے زبانی بیان

کونسل برائے انسانی حقوق کا 37واں اجلاس

!نائب صدر صاحبہ

ایف آئی ڈی ایچ اور اس کی رکن تنظیم پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) اپنی ساتھی اور دوست عاصمہ جہانگیر کی وفات پر شدید غمزدہ ہیں جو انسانی حقوق کی عظیم علمبردار تھیں اور تمام لوگوں کے حقوق خاص طور پر غیر محفوظ وپسماندہ طبقوں کے تحفظ کے لیے انتھک جدوجہد کرتی رہیں۔

جہاں تک یو پی آر کی بات ہے، ایچ آر سی پی کو افسوس ہے کہ حکومت پاکستان نے بنیادی انسانی حقوق کے اہم معاملات سے نبٹنے کے لیے اپنے عزم کا مظاہرہ کرنے کا ایک اور موقع کھو دیا ہے۔ اگرچہ حکومت کو جو سفارشات موصول ہوئیں تھیں ان سے اس نے تقریباً60فیصد تسلیم کی تھیں۔مگریہ واضح ہوگیا ہے کہ حکومت جبری گمشدگیوں، مذہبی اقلیتوں کی ایذارسانی، سزائے موت کا اطلاق اور ماورائے عدالت قتل جیسی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر قابو پانے کا سیاسی عزم نہیں رکھتی۔

حکومت کی جانب سے سزائے موت کے خاتمے سے مکمل انکار، بشمول نو عمر بچوں اور مجرموں کے لیے جنہوں نے ’سنگین ترین جرم‘ کا ارتکاب نہیں کیا ہوتا، خاص طور پر مایوس کن ہے کیونکہ یہ انسانی حقوق سے متعلق پاکستان پر عائد عالمی ذمہ داریوں کی کُھلی ذمہ داری ہے“۔

حکومت یا اسلام کے حوالے سے اختلافی آراءرکھنے والوں کی ہراسیمگی، غیر قانونی حراست، اذیت اور جبری گمشدگیوں کے ذریعے اظہار رائے کی آزادی کا گلا گھونٹنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

ہمیں اس بات پر بھی دُکھ ہے کہ حکومت نے وہ تمام سفارشات بھی تسلیم نہیں کیں جن کا مقصد لوگوں کو جنسی رجحان اورصنفی شناخت کی بنیاد پر ہونے والے تشدد اور امتیازی سلوک سے تحفظ فراہم کرنا تھا۔

ہم اُن 30 سے زائد سفارشات پر حکومت کے مثبت ردعمل کو خوش آئند قرار دیتے ہیں جن میں خواتین کے حقوق کے تحفظ، انہیں امتیازی سلوک وتشدد سے تحفظ فراہم کرنے اور اُن پر تشدد کرنے والے تمام مجرموں کی سزا کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ہم امید کرتے ہیں کہ حکام اپنے اس وعدے کی پاسداری کریں گے۔

ایف آئی ڈی ایچ اور ایچ آر سی پی حکومتِ پاکستان پر زور دیتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اُن سفارشات پر عملدرآمد کا آغاز کرے جنہیں اس نے تسلیم نہیں کیا تھا اور جو انسانی حقوق کے اُن معاہدوں کے تحت اس کی ذمہ داریوں کے عین مطابق ہیں جن کا پاکستان فریق ہے۔

شکریہ