پریس ریلیز
لاہور
12-فروری 2018
پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) عاصمہ جہانگیر کی غیر متوقع اور اچانک وفات پر شدید غم اور صدمے سے دوچار ہے۔ عاصمہ جہانگیر نہ صرف ایچ آر سی پی کے بانیوں میں شامل تھیں بلکہ وہ ایک مثالی وکیل، انسانی حقوق کی نامور علمبردار، جمہوریت کی پرزورحامی، عظیم دوست اور استاد ،غریب اور محروم طبقات کی ایک بہادر ساتھی بھی تھیں۔ وہ گزشتہ روز دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئیں۔
عاصمہ جہانگیر نے پاکستان میں انسانی حقوق کی تحریک کی بنیاد ڈالی اور اُسے ایک واضح پہچان دی۔ انہوں نے پاکستان کے تمام لوگوں کے حقوق کے تحفظ اور جمہوری نظام کی ترقی کی جدوجہد کو آواز دینے کے لیے اپنے چند دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر 1986ء میں ایچ آر سی پی کی بنیاد ڈالی۔ تاہم، ایچ آر سی کو ملکی وعالمی سطح پر اہمیت اور رسائی ملنے کی خاص وجہ وہ ہی تھیں۔ عاصمہ جہانگیر ماضی میں ایچ آر سی پی کے سیکرٹری جنرل اور چیئرپرسن کے عہدوں پر براجمان رہیں۔ اِس وقت وہ دیگر کئی اہم خدمات سرانجام دینے کے علاوہ، ایچ آر سی پی کے ترجمان اور ایران میں اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹیئر برائے انسانی حقوق کے طور پر کام کر رہی تھیں۔
انسانی حقوق کی تحریک کے لیے عاصمہ جہانگیر کی بے مثال اور نمایاں خدمات کا اعتراف ملکی وعالمی سطح پر ان کے دوستوں ودشمنوں، دونوں نے کیا ہے۔ ایچ آر سی پی انسانی حقوق کے ایسے کسی کارکن کو نہیں جانتا جو عاصمہ جہانگیر سے زیادہ بہادر اور انتھک ہو۔ وہ ان تمام لوگوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گی جن کی زندگیوں پر وہ اپنا نقش چھوڑ گئی ہیں۔ڈاکٹر مہدی حسن
چیئر پرسن ایچ آرسی پی