پریس ریلیز
لاہور
23 اگست 2013

پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی)نے کراچی میں لاپتہ بلوچوں کی مسخ شدہ نعشوں کو ٹھکانے لگانے جیسے اقدامات پر نہایت تشویش کا اظہار کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

جمعہ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کمیشن نے کہا کہ یہ امر انتہائی افسوس ناک اور باعث تشویش ہے کہ لاپتہ افراد کی نعشوں کی برآمدگی کا سلسلہ تواتر سے جاری ہے۔ کمیشن نے مزید کہا کہ اگرچہ کراچی میں مسخ شدہ نعشوں کی برآمدگی بدقسمتی سے خلاف معمول امر نہیں ہے تاہم یہ بات انتہائی تشویش ناک ہے کہ حالیہ مہینوں میں ان افراد کی نعشیں کراچی سے برآمد ہونے کے عمل میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جو بلوچستان سے لاپتہ ہوئے تھے اور ان کی جیبوں سے ایسی پرچیاں ملی ہیں جن پر اُن کے نام لکھے ہوئے تھے۔صرف رواں ہفتے کے دوران کراچی کے علاقے سرجانی ٹاﺅن سے تین بلوچ افراد محمد رمضان، عبدالغفور اور عبدالرزاق کی نعشیں ملی ہیں۔ رمضان اور عبدالغفور بلوچستان کے علاقے تربت سے گزشتہ ہفتے لاپتہ ہوئے تھے اور ان کے اہل خانہ نے ان کے اغواءکا الزام سکیورٹی فورسزپر عائد کیا تھا۔ ایک بلوچ صحافی عبدالرزاق جو کراچی کے علاقے لیاری میں رہائش پذیر تھا اور مارچ سے لاپتہ تھا، اس کی نعش اتنی بُری طرح مسخ تھی کہ اہل خانہ نے جب پہلی دفعہ اسے دیکھا تو اس کی شناخت نہ کرسکے۔ صرف اس کے بازو اور ٹانگیں اس حالت میں تھیں کہ ان سے مقتول کی شناخت ہوئی۔ ایچ آر سی پی بلوچستان میں ’مارو اور ٹھکانے لگاﺅ، جیسے واقعات اور اب کراچی میں لاپتہ افراد کی نعشوں کی برآمدگی کے حوالے سے نہایت فکر مند ہے۔ ایچ آر سی پی کا مطالبہ ہے کہ مذکورہ تینوں افراد کی گمشدگی اور ان کے قتل کے وقوعے کی مکمل تحقیقات کی جائے تاکہ قاتلوں کی نشاندہی ہو اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ اس بات کا بھی پتہ لگایا جائے کہ آیا عبدالرزاق کو اس کے شعبہ صحافت کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا تھا۔ چونکہ وفاقی حکومت نے بلوچستان کے مسائل کا ازالہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے تو اسے یہ مطالبہ اپنی ترجیح قرار دینا چاہئے اور تمام فریقین کو واضح پیغام بھیجناچاہئے کہ حکومت اغواءشدہ نوجوانوں کے قتل کومزید برداشت نہیں کرے گی۔اگر مغویان کو قتل کرنے کی روش کا خاتمہ نہ ہوا تو حکومت کو مرکز اور کوئٹہ دونوں سطحوں پر جمہوری منتخب شدہ اتھارٹی کے طور پر ملنے والا باعزت مقام لوگوں کی مایوسی کی بھینٹ چڑھ جائے گا۔

(زہرہ یوسف)
چیئر پرسن ایچ آرسی پی