پریس ریلیز 

پشاور میں پادری کا قتل بہیمانہ تشدد کا مظہر ہے

لاہور۔ 31 جنوری 2022۔ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی ) نے پادری ولیم سراج کے قتل کی شدید مذمت کی ہے جنہیں پشاور میں اس وقت قتل کیا گیا جب وہ گرجا سے اپنے گھر جا رہے تھے۔ محترم پیٹرک نعیم بھی حملے میں زخمی ہوئے تھے۔

ایچ آر سی پی کے خیال میں یہ نہ صرف پاکستان کی مسیحی برادری بلکہ تمام مذہبی اقلیتوں پر بہیمانہ حملہ ہے جن کا حق ِزندگی و سلامتی مسلسل خطرات کی زد میں ہے۔ ہم خاص طور پر فکرمند ہيں کہ ملک بھر میں بنیاد رپستی کے بڑھتے رجحانات کے دوران مذہبی اقلیتیں اور زيادہ غیرمحفوظ ہو جائیں گے اور ان کے خلاف تشدد بلاروک ٹوک جاری رہنے کا خدشہ ہے۔

عدالتِ عظمیٰ کے تصدق جیلانی فیصلے کو صادر ہوئے آٹھ برس گزر چکے ہيں جس میں ریاست سے مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ریاست کو ٹھوس اقدامات تجویز کیے گئے تھے۔ اگر پاکستان کو انتہائی دائیں بازو کے پہنچائے گئے نقصان کا مداوا کرنا ہے تو اِس وقت اِس چیز کی پہلے سے کہیں زيادہ ضرورت ہے کہ ریاست کے تمام ادارے اِس فیصلے کے بنیادی اصولوں کو سمجھیں اور ان کے اطلاق کو یقینی بنائیں۔ عدالتِ عظمیٰ کے تصدق جیلانی فیصلے کا تقاضا ہے کہ مذہبی اقلیتوں پر تشدد کے واقعات کی فی الفور تحقیقات کی جائے اور مجرموں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

حنا جیلانی
چیئرپرسن