انسانی حقوق کے کارکن کا ماورائے عدالت قتل قابلؚ مذمت قعل ہے: ایچ آر سی پی
کراچی/ لاہور۔ 19 جون۔ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے کراچی میں محنت کشوں کے حقوق کے کارکن اور جیے سندھ قومی محاذ (آریسر) کے رکن 22 سالہ نیاز حسین لاشاری کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
بنیادی طور پر ضلع شکارپور کے قصبے دکھن سے تعلق رکھنے والے نیاز حسینن لاشاری کو کراچی میں دہشت گردی کے الزامات پر گرفتار کیا گیا، مگر بعدازاں رہا کر دیا گیا۔ 10 جنوری 2019 کو حیدرآباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیشی کے بعد وہ احاطہ عدالت سے نکلے ہی تھے کہ نامعلوم افراد نے اُنہیں اغواء کر لیا۔ 16 جون 2020 کو گلشنؚ حدید کراچی میں سڑک کنارے اُن کی گولیوں سے چھلنی، ۃشدد زدہ نعش برآمد ہوئی۔ اُن کے خاندان جو اُن کی رہائی کے لیے کئی ماہ تک احتجاج کرتا رہا، کا کہنا ہے کہ اُنہیں اُن کی قوم پرست وابستگی کی بنا پر قتل کیا گیا ہے۔
یہ طرزؚعمل، جو کہ اب ایک معمول بن گیا ہے، شفاف سماعت اور باضابطہ قانونی کاروائی کے آئینی حق کی کُھلی خلاف ورزی ہے۔ یہ وقوعہ پاکستان میں جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے ہزاروں دلخراش واقعات کی فہرست میں ایک نیا اضافہ ہے۔ ایچ آر سی پی کا مطالبہ ہے کہ نیاز حسین لاشاری کے قتل کی شفاف اور آزادانہ تحقیقات کروائی جائیں۔ قانون کے نفاذ اور انسانی حقوق کے احترام کو اگر ملک کے تمام شہریوں اور باشندوں کی حفاظت کا باہمی ہدف حاصل کرنا ہے تو اُنہیں ایک ساتھ مل کر رہنا ہو گا۔
چئیرپرسن ڈاکٹر مہدی حسن کے ایماء پر