قاضی عیسٰی کے خلاف ریفرنس افسوسناک اقدام ہے:  ایچ آرسی پی

لاہور، 11 جون2019 ۔ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق(ایچ آرسی پی) نے قابل احترام جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے خلاف آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت اعلٰی عدالتی کونسل (ایس جے سی) میں صدارتی ریفرنس کے وقت اوراس کے پیچھے چھپی نیت پرفکرمندی کا اظہارکیا ہے۔

ایچ آرسی پی کا خیال ہے کہ حکومت کو اس چیز کا مکمل ادراک نہیں کہ ریفرنسس سے اعلٰی عدلیہ کا وقاربری طرح متاثرہوگا اوراس کے سیاست پربھی شدید منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ ہمارے خیال میں حکومت کا بدنیتی پرمبنی کوئی بھی اقدام ریاست کے آئینی اداروں کو مزید کمزورکرے گا۔

ریفرنس کے لیے چنا گیا وقت پریشان کن ہے: اس نے نہ صرف ایس جے سی میں پہلے سے دائردیگرریفرنسزکو پس پشت ڈال دیا ہے بلکہ 2017 میں فیض آباد دھرنے کے متعلق قاضی عیسٰی کے فیصلے کے خلاف پٹیشنوں کا فیصلہ ہونا بھی ابھی باقی ہے۔

سول سوسائی اوروکلاء برادری کا ایک بہت بڑا حلقہ پہلے ہی اس اقدام پرافسوس کا اظہارکرچکا ہے جن کے خیال میں اس اقدام کا مقصد عدلیہ کی خودمختاری کو نقصان پہنچانا اوراسے انتظامیہ کی  خواہشات کے تابع کرنا ہے۔ ایچ آرسی پی کو یقین ہے کہ ایس جے سی اورعدالت عظمٰی پاکستان قاضی عیسٰی کے خلاف حکومتی ریفرنس سے پیداہونے والے بحران پرقابو پانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

ڈاکٹرمہدی حسن

چئیرپرسن