کامران عارف: ایچ آر سی پی کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے رہے

لاہور، 3 اپریل۔ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) کو اپنے خیبرپختونخوا چیپٹر کے وائس چئیر کامران عارف کی بے وقت موت کا شدید دکھ ہے۔ ایک سینئیر وکیل اور عالمی سطح پر انسانی حقوق کے نامور دفاع کار، محترم عارف  تقریباًتیس برسوں سے ایچ آر سی پی کے ساتھ وابستہ تھے جس دوران اࣳنہوں نے کے پی، گلگت اور بلوچستان میں اعلیٰ سطح کے فیکٹ فائنڈنگ مشنوں کی قیادت کی، انسانی حقوق کے متعدد کارکنان کو انسانی حقوق کے عالمی قانون کی تربیت دی، اور حراستی تشدد اور سزائے موت کی شدید مخالفت کی۔

 2011

 سے 2017 تک ایچ آر سی پی کے شریک چئیر، محترم عارف انسانی حقوق، خاص طور پر اظہار، مذہب اور عقیدے کی آزادی کے لیے مسلسل آواز بلند کرتے رہے، خاص کر فوجداری نظامؚ انصاف کے تناظر میں۔ اࣳنہوں نے سابق فاٹا کو منصفانہ اور مؤثر طریقے سے خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کی ضرورت کو کئی بار اجاگر کیا، مگر جیسا کہ ایچ آر سی پی کے سیکرٹری جنرل حارث خلیق نے کہا ہے، ”کامران عارف محض نعرے بازی کے بجائے عملی کام پر یقین رکھنے والی شخصیت تھے۔ اࣳن کی موت ایچ آر سی پی کے لیے ناقابلؚ تلافی خسارہ ہے۔’ ساؤتھ ایشین فار ہیومن رائٹس کے سابق بیورو ممبر، محترم عارف ہندوستان و پاکستان کے مابین پائیدار امن کے شدید خواہاں تھے۔

کل ایک آن لائن میموریل کے موقع پر، ایچ آر سی پی کے اراکین، سٹاف، اور حمایتیوں نے  محترم عارف کی فراست، مزاح اور علمیت؛ تصویر کشی کے لیے اࣳن کی تیز چشم؛ تاریخ و سفر کے لیے اࣳن کے جذبے؛ سب سے بڑھ کر انسانی حقوق اور جمہوریت کے لیے اࣳن کے پࣳختہ عزم کو یاد کیا۔ انسانی حقوق کے تحفظ کی جدوجہد میں، ایچ آر سی پی کو اࣳن سے بڑی حمایت شاید کبھی نصیب نہ ہو سکے۔

ایچ آر سی پی محترم عارف کے عزیزواقارب کے ساتھ دؚلی تعزیت کا اظہار کرتا ہے۔

چئیرپرسن حنا جیلانی کے ایماء پر