کووِڈ ایس او پیز کے نفاذ کے لیے سٹن بیٹن کا استعمال ایذارسانی کے مترادف ہے
لاہور، 9 جون۔ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) کو یہ جان کر شدید صدمہ پہنچا ہے کہ فیصل آباد کی ضلعی انتظامیہ اور مقامی پولیس نے کووِڈ 19 سے متعلق ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے سٹن بیٹن کا استعمال کیا ہے۔ یہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 14 اور اقوام متحدہ کے ایذارسانی کے خلاف معاہدے، جس کا پاکستان فریق ہے، دونوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
سٹن بیٹن اور ایسے دیگر زرائع کے استعمال کو واضح طور پر ریاست کی حمایت حاصل ہے کیونکہ پولیس کو ایسے آلات سے لیس کیا گیا ہے حالانکہ پاکستانی قانون میں اس کی اجازت نہیں ہے۔ یہ اقدام ایذارسانی اورطاقت کے غیر متناسب استعمال کے مترادف ہے جس کی انسانی حقوق کے بین الاقوامی معاہدوں کے تحت ممانعت ہے۔ ایسا پہلی دفعہ نہیں ہوا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کورونا سے متعلق ایس او پیز کے نفاذ کے لیے رجعت پسندانہ ذرائع کا استعمال کیا ہو۔ ایسی اطلاعات ابتدائی لاک ڈاؤن کے دوران بھی سامنے آتی رہی ہیں کہ لوگوں کولاک ڈاؤن کی مبینہ خلاف ورزی پر ذلت آمیز سلوک کا نشانہ بنایا گیا۔
ایذارسانی اور ظالمانہ، غیر انسانی اور ذلت آمیز سلوک کی مکمل طور پر ممانعت ہے جسے کووڈ 19 کی موجودہ صورتحال سمیت کسی بھی حالات میں جائزقرار نہیں دیا جاسکتا۔ اس بحران کا مقابلہ کرنا ضروری ہے, لیکن انسانی حقوق کی قیمت پر نہیں۔
ایچ آر سی پی پنجاب حکومت اور پنجاب پولیس سے پرزور مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کریں اور متعلقہ افسران اور ضلعی حکومت کے عہدے داروں کو جوابدہ بنائیں۔
چیئرپرسن ڈاکٹر مہدی حسن کی ایماء پر
ایذارسانی کے خلاف عالمی تنظیم (او ایم سی ٹی) کے صدر کی تائید سے