‏پریس ریلیز

 آزادی صحافت اور میڈیا سے وابستہ افراد کے حقوق کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جائیں: ایچ آر سی پی

لاہور، 3 مئی 2024: آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر، پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) ریاست سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ صحافیوں اور میڈیا کے ملازمین کے لیے منصفانہ اور بروقت معاوضے کو یقینی بنائے، ان کو حملوں سے بچانے کے لیے طریق ہائے کار تشکیل دے، اور ان کی غیر قانونی حراست کے ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرائے، تاکہ اظہار رائے کی آزادی کے حق کا تحفظ کیا جاسکے۔

اگرچہ عالمی آزادی صحافت کے گوشوارے میں پاکستان کی درجہ بندی گزشتہ سال کی نسبت بہتر ہوئی ہے، تاہم صحافی اور میڈیا ملازمین کام کے محدود ماحول اور خود پر عائد کی گئی سنسرشپ کے تیزی سے فروغ پاتے کلچر کی شکایت کرتے رہتے ہیں۔ مزید برآں، انہیں فرائص کی انجام دہی کے دوران دھمکیاں دی جاتی ہیں، ان پر حملے کیے جاتے ہیں اورانہیں لاپتا کردیا جاتا ہے- سزا سے استثنا سے متعلق تازہ ترین عالمی گوشوارے میں پاکستان ان ممالک میں 11 ویں نمبر پر ہے جہاں صحافیوں کو بلاخوف قتل کیا جاتا ہے اور مجرموں کی کوئی جوابدہی نہیں ہوتی۔ ایچ آر سی پی کو یہ جان کر بھی تشویش ہے کہ ممتاز صحافی حامد میر کو حال ہی میں آزادانہ تقریر کی حمایت کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں اور ریاست اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مجرموں کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے کوئی کارروائی نہیں کی۔

اس طرح کے جابرانہ اور گھناؤنے ہتھکنڈوں کا سلسلہ رکنا چاہئے۔ آزادی صحافت جو ریاست کا چوتھا ستون سمجھی جاتی ہے، صحت مند جمہوریت کے استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔ ریاست کو آزادی صحافت کے تحفظ کے لیے اپنی وابستگی ظاہر کرنی چاہیے، اور تمام صحافیوں اور میڈیا ملازمین، خاص طور پر اختلاف رائے رکھنے والے افراد کے زندگی، ملازمت کے تحفظ، آزادی اظہار رائے اور منصفانہ اجرت کے حقوق کو یقینی بنانا چاہیے۔

اسد اقبال بٹ
چیئرپرسن