پریس ریلیز
انسانی حقوق کا عالمی دن: شہری و معاشی حقوق کو شدید چیلنجز کا سامنا ہے
لاہور، 10 دسمبر 2024۔ انسانی حقوق کے دن کے موقع پر پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) ریاست کویاد دہانی کراتا ہے کہ اسے پاکستان کے آئین میں درج بنیادی حقوق کو فوری طور پر تسلیم کرنا ہوگا، خاص طور پر وہ حقوق جنہیں گزشتہ سال کے دوران شدید دباؤ کا سامنا رہا، جیسے کہ اظہار رائے اور پُرامن اجتماع کے حقوق، اقتصادی اور ماحولیاتی انصاف کی ضرورت، اور جبری گمشدگیوں اور حراستی تشدد کا فوری خاتمہ۔
ایچ آر سی پی اس بات پر سخت تشویش کا اظہار کرتا ہے کہ اظہار رائے اور پُرامن اجتماع کے حق کی صورت حال تیزی سے بگڑ رہی ہے۔ گھروں پر چھاپے، امتناعی حراست، اور مظاہرین کے خلاف غیر متناسب اور غیر قانونی طاقت کا استعمال معمول بن گیا ہے، چاہے وہ جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے خلاف احتجاج کرنے والے ہوں یا حزب اختلاف کے سیاسی کارکنان۔ لوگوں کو خود پر سنسرشپ عائد کرنے پر مجبور کرنے کی حکمت عملی اب زیادہ براہ راست اقدامات میں تبدیل ہو گئی ہے، خاص طور پر ڈیجیٹل میدان میں، جہاں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سخت قوانین اور پابندیاں نافذ کی جا رہی ہیں۔ صحافیوں اور کارکنان کی قلیل مدتی گمشدگیاں کسی بھی تحقیق یا ایڈووکیسی، حتیٰ کہ اختلاف رائے کی گنجائش کو مزید محدود کر رہی ہیں۔
ایچ آر سی پی حکومت کو یاد دلاتا ہے کہ لوگوں، خاص طور پر کمزور کارکنوں اور کسانوں کو ملازمتوں اور روزگار کے حوالے سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ریاست کو لوگوں کے باوقار روزگار کے حق کو اولین ترجیح دینی چاہیے اور اس بات کو سمجھنا چاہئے کہ یہ حق صرف مناسب اجرت اور اجتماعی سودا کاری تک محدود نہیں ہے، بلکہ یہ حق جز وقتی ملازمین (گِگ ورکرز) کے انٹرنیٹ تک رسائی کے حق، بے زمین کسانوں اور چھوٹے زمینداروں کے مالکانہ حقوق، اور شہری و دیہاڑی دار مزدوروں کے صاف ہوا کے حق سے بھی جڑا ہوا ہے۔
انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر ہمیں کمزور ترین اور پسماندہ طبقات جیسے کہ خواتین، بچے، مذہبی اقلیتیں، متجنس افراد، بزرگ، مہاجرین اور اندرونی طور پر بے گھر افراد، اور معذوری کا شکار افراد پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی اور ان کے حقوق کا ہر قیمت پر تحفظ کرنا ہوگا۔
اسد اقبال بٹ
چیئرپرسن