پریس ریلیز
ایچ آر سی پی نے مقامی حکومتوں کے استحکام کے لیے آئینی ترمیم کی ضرورت پر زور دیا ہے
اسلام آباد، 30 مئی 2024۔ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ دینے کے لیےدہلیز کے تعاون سے ایک مشاورت منعقد کی ۔ اس دوران ایک پالیسی دستاویز پیش کی جس میں آئین کے آرٹیکل 140 (الف) میں ترمیم کی تجویز شامل ہے۔ اراکین پارلیمان، پالیسی سازوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے مقالے پر مُفصّل بحث کی۔
ایچ آر سی پی کی ڈائریکٹر فرح ضیاء نے تقریب کا تعارف پیش کرتے ہوئے ملکی تاریخ کا جائزہ لیتے ہوئے آگاہ کیا کہ کس طرح پاکستان میں مقامی حکومتوں کو آمروں کی حمایت تو حاصل رہی ہے مگر جمہوری طور پر منتخب حکومتوں نے اِنہیں اِتنی اہمیت نہیں دی۔ چنانچہ، مقامی حکومتوں کو مکمل آئینی تحفظ کی اشد ضرورت ہے۔
شہری حقوق کے ماہر، اور ایچ آر سی پی کی پالیسی دستاویز کے مُحقق ظفراللہ خان نے مجوزہ تجویز پیش کی اور دنیا بھر کے وفاقی نظاموں، جن میں سے بیشتر میں صُوبوں کے اپنےدساتیر ہیں، میں اختیارات کی تقسیم کے تصور پر روشنی ڈالی۔ اُنہوں نے کہا کہ مقامی حکومتوں کے انتخابات کا مخصوص وقت طے کرنے کے لیے آئین میں ترمیم ضروری ہے تاکہ شہریوں کی ضروریات کو حکومت کی تمام سطحوں پر نمائندگی اور توجہ مل سکے۔
دیگر شرکاء نے بھی مجوزہ ترمیم پر اظہارِ خیال کیا۔ پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل – این) کے رُکن قومی اسمبلی بلال کیانی نے مقامی حکومتوں کے تسلسل کے لیے آئینی ترمیم کے تصور کی حمایت کی اور امید ظاہر کی کہ قائمہ کمیٹیوں اور کوکسز کی تشکیل کےساتھ اِس تجویز پر سنجیدہ غور و خوض ہو گا۔ عوامی ورکرز پارٹی (اے ڈبلیو پی) کے فرمان علی نے مقامی نظامِ حکومت کی مضبوطی کے لیے آئینی ترمیم کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتوں میں جمہوریت لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے تعلق رکھنے والے سبطِ حید بخاری اور فافن کے نیشنل کوآرڈی نیٹر رشید چوہدری نے مقامی حکومتوں کے استحکام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اِس مشاورت کے بعد بھی اِس معاملے پر کام جاری رہنا ضروری ہے۔
ایچ آر سی پی کے کونسل رُکن فرحت اللہ بابرنے تجویز پیش کی کہ اسلام آباد اپنے لیے مقامی حکومت کا قانون منظور کرے جو کہ دیگر حکومتوں کے لیے مشعلِ راہ ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے یہ تجویز بھی سامنے رکھی کہ صوبوں کی طرف سے اقوامِ متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) پر عملدرآمد کرنے اور مقامی حکومتوں کو خودمختاری دینے پر نیشنل فنانس کمیشن ایوارڈ میں صوبوں کو حصہ ملے۔ اس سے انہیں ایسا کرنے کی تحریک ملے گی، اِس کے علاوہ، مقامی حکومت میں عورتوں، مذہبی اقلیتوں، نوجوانوں، معذوریوں سے متاثر افراد، اور خواجہ سراؤں کا کوٹہ مختص ہونا بہت ضروری ہے تاکہ وہ مقامی حکومتوں کے انتخابات میں بطورِ امیدوار حصہ لے سکیں۔
،ایچ آر سی پی کے سیکرٹری جنرل حارث خلیق نے بحث کو سمیٹتے ہوئے کہا یہ انتہائی ضروری ہے کہ مقامی حکومتوں میں افسر شاہی کے اثرورسوخ کو ختم کیا جائے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ترمیم کے لیے سیاسی و عوامی حمایت حاصل کرنے کی خاطر ایچ آر سی پی مشاورت کا سلسلہ جاری رکھے گا۔
اسد اقبال بٹ
چئیرپرسن