پریس ریلیز
ایچ آر سی پی نے انسانی حقوق کے عالمی دن پر محنت کشوں کے حقوق اور شہری حقوق کی حفاظت کا مطالبہ کیا ہے
کراچی، 11 دسمبر 2023۔ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے کَل انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر ایک کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں سول سوسائٹی کے سینکڑوں کارکنوں نے شرکت کی۔ شرکاء نے ریاست سے ‘آزادی، انصاف اور مساوات’ کے حق کی حفاظت اور پاسداری کا مطالبہ کیا ہے۔
کونسل رُکن سعدیہ بلوچ نے کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ہر دن ‘انسان حقوق کا دن’ سمجھنا چاہیے۔ اختر حسین ایڈووکیٹ نے صحت، تعلیم اور رہائش کے حق کی اہمیت پر زور دیا جبکہ شاعر وحید نور نے سیاسی مزاحمت اور انسانی حقوق کے موضوع پر شاعرانہ کلام پیش کیا۔ عورتوں کے حقوق کی کارکن انیس ہارون نے جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کی مذمت کی اور کہا کہ ان اقدامات سے انسانی حقوق کی تحریک کمزور ہوئی ہے۔
ایچ آر سی پی کے کونسل رُکن اور صحافی سہیل سانگی نے بنیادی حقوق کی حفاظت اور طلباء یونینوں کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا۔ موسمیاتی انصاف کے کارکن یاسر حسین نے آلودگی میں اضافے کے مسئلے کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی حقوق انسانی حقوق کا لازمی حصہ ہیں۔ محنت کشوں کے حقوق کے کارکن ناصر منصور نے کہا کہ محنت کشوں کے حقوق کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ انہوں نے ریاست سے معقول معاوضے اور خوراک کے تحفظ کا پُر زور مطالبہ بھی کیا۔ سینئیر صحافی توصیف احمد خان نے کہا کہ موجودہ حالات میں اِظہار کی آزادی کو درپیش خطرات نے سیلف سنسر شپ کو جنم دیا ہے۔ ایچ آر سی پی کی کونسل رُکن مہناز رحمان نے کہا کہ پس ماندہ خواتین مزدوروں کے حالات بہتر کیے جائیں۔
وائس فار مسنگ پَرسَنز، سندھ کے نمائندے اور انسانی حقوق کے کارکن سورت لوہار نے جبری گمشدگیوں میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کے فقدان کی طرف توجہ دلائی۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے نمائندے لالہ وہاب نے کہا کہ بلوچستان سےاسلام آ باد کی طرف لانگ مارچ اِن مذموم جرائم کے خلاف ہی ہے۔ ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی عہدیدار عائشہ مسعود کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 9 اور 10 لاپتہ افراد کے حقوق کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ کارکن سارنگ جویو نے کہا کہ مؤثر تبدیلی کے لیے سول سوسائٹی کو جبری گمشدگیوں کے خلاف متحد ہونا پڑے گا۔ آخر میں، ماہرِ نفسیات ڈاکٹر سید علی واصف نے کئی ایسی مثالیں پیش کیں جن سے واضح ہوتا ہے کہ اپنے شہریوں کے خلاف ریاست کے اِن ہتھکنڈوں سے سماجی ڈھانچے تباہ ہوئے ہیں۔
ایچ آر سی پی کے چئیر پرسن اسد اقبال بٹ نے کانفرنس کا اختتام کرتے ہوئے جمہوری اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا تاکہ قانون ساز اسمبلیوں میں صرف اشرافیہ کے مفادات کی ہی نہیں بلکہ عوام کی مؤثر نمائندگی ممکن ہو سکے۔ ایچ آر سی پی کے وائس چئیر قاضی خضر نے اُن کی رائے سے اِتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کو معاشی و سماجی انصاف کو ترجیح دینی چاہیے۔
اَسد اِقبال بَٹ
چئیر پرسن