پریس ریلیز

ایچ آر سی پی نے مذہبی اقلیتوں پر ظلم و ستم کے معاملے کو سنجیدہ لینے کا مطالبہ کیا ہے

لاہور، 7 فروری 2023۔  اِعتماد کو ٹھیس: 2021-22 میں مذہب یا عقیدے کی آزادی کے عنوان سے اپنی ایک رپورٹ میں، پاکستان کمیشن برائے انسانی حقو  ق (ایچ آر سی پی) نے 2021/22 کے دوران باعث ِتشویش پیش رفتوں کا مشاہدہ کیا ہے جو ظاہر کرتی ہیں مذہب یا عقیدے کی آزادی کے حوالے سے ریاست کے پُرعزم ہونے کے دعوے جھوٹ پر مبنی تھے۔

سندھ میں جبری تبدیلی کے واقعات تشویشناک حد تک تواتر کے ساتھ جاری ہیں۔ مذہبی اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی بے حرمتی کی خبریں آتی رہتی ہیں، لیکن جب اس طرح کے واقعات احمدیہ برادری سے وابستہ مقامات  سےمنسلک ہوں تو پھر ریاست کی طرف سے کوئی ردِعمل سامنے نہیں آتا ۔ پنجاب میں، شادی کے سرٹیفکیٹ میں عقیدے کے لازمی اظہار نے احمدیہ برادری کے   مسائل میں اور زيادہ اضافہ کر دیاہے، جب کہ یکساں قومی نصاب کو نافذ کرنے کی کوششوں نے ایک ایسا خارجی بیانیہ تشکیل دیا ہے جس نے پاکستان کی مذہبی اقلیتوں دیوار کے ساتھ لگایا ہے۔

ایچ آر سی پی نے اپنے اِس مطالبے کا اعادہ کیا ہے کہ عدالتِ عظمیٰ کے 2014 کے جیلانی فیصلے کی رُوح کے مطابق اقلیتوں کے لیے نمائندہ اور خود مختار قانونی قومی کمیشن تشکیل دیا جائے اور، جبری تبدیلی کو جرم قرار دینے کے لیے فوری قانون سازی کی جائے۔ دیگر سفارشات کرنے کے علاوہ، ایچ آر سی پی نے مطالبہ کیا ہے کہ ریاست فرقہ وارانہ تشدد کا مقابلہ کرنے کے لیے نہ صرف قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کرے بلکہ ایسا قومی بیانیہ تیار کرے جو مذہبی انتہا پسندی اور اکثریت پسندی کو واضح طور پر رد کرے۔ مذہب کی بےحرمتی کے جرم میں شہادت کا کڑا معیار مقرر کیا جائے تاکہ لوگ متناعہ قوانین کو ذاتی انتقام کے لیے  بطورِ ہتھیار استعمال نہ کریں جیسا کہ اکثر ہو رہا ہے۔

ایچ آر سی پی نے تعلیم اور روزگار میں مذہبی اقلیتوں کے کوٹوں اور جوابدہی کے طریقہ کار از سرِ نو جائزہ لینے پر بھی زور دیا ہے تاکہ ان کوٹوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔ مزید کہا کہ صفائی کے مزدوروں کو بھرتی کرتے وقت ملازمت کے اشتہارات میں ‘صرف غیر مسلم درخواست دینے کے اہل ہیں’ کسی بھی حالت میں نہ کہا جائے۔
اگر یہ اقدامات فوری طور پر نہ کیے گئے تو پھرپاکستان میں عقیدے کی بنیاد پر امتیازی سلوک اور تشدد کے مرتکب افراد کو کھلی چھوٹ کا ماحول فروغ پاتا رہے گا، جس سے مذہبی آزادی کے لیے پہلے سے  تنگ فضا مزید سکڑ جائے گی۔

حنا جیلانی
چیئرپرسن

:رپورٹ درج ذیل لنک پر دستیاب ہے

https://hrcp-web.org/hrcpweb/wp-content/uploads/2020/09/2023-A-breach-of-faith-freedom-of-religion-or-belief-in-2021-22.pdf