پریس ریلیز

حکومت اور حزبِ اختلاف کو سیلاب کے اثرات، موسمیاتی انصاف پر توجہ دینی چاہیے۔

لاہور، 22 اگست 2022۔ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے ملک بھر خصوصاً بلوچستان، سندھ اور جنوبی پنجاب میں سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ وفاقی و صوبائی حکومتوں اور حزبِ اختلاف کی بے حسی ان کی نااہلی سے عیاں ہے۔ یہاں تک کہ بڑھتی ہوئی اموات کے باوجود بھی وہ انسانی زندگی پر محاذ آرائی کی سیاست، محلاتی سازشوں اور خطرناک بیان بازی کو ترجیح دے رہے ہیں۔

تباہی کی شدّت کا فوری طور پر جائزہ لینے کی ضرورت ہے اور متاثرہ افراد کو فوری طور پر پینے کے صاف پانی کے ساتھ ساتھ بنیادی خوراک اور طبی سامان تک رسائی فراہم کی جائے۔ ریاست کو اس حوالے سے سب سے زیادہ کمزور گھرانوں اور طبقوں کو ترجیح دینی چاہیے، جن میں خواتین، زیر کفالت بچے، معذوریوں سے متاثر افراد، بیمار اور بوڑھے شامل ہیں۔

حکومت اور منتخب نمائندوں، دونوں کو سیلاب کے نتیجے میں پیدا ہونے والی غذائی قلّت، بیماری، نقل مکانی، اور ذرائع معاش کے نقصانات سے نمٹنے کے لیے فوری طور پر اچھی طرح سے منصوبہ بند عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔ تاہم، اس سال کے موسمی رجحانات ریاست کو یہ اہم پیغام دے رہے ہیں کہ اگر ریاست اپنے عوام کو موسمیاتی انصاف کی فراہمی کا عمل شروع کرنے کی اہلیت رکھتی ہے تو تب ہی پاکستان طویل مدت کے لیے قائم و دائم رہ سکتا ہے۔

حنا جیلانی
چیئرپرسن