پریس ریلیز
ریاست کو گوادر کی جائز شکایات سُننی پڑیں گی
جنوری 22 2023، لاہور۔ گوادر میں حالیہ دنوں میں ہونے والے بڑے مظاہروں پر گہری نظر رکھنے کے بعد، پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) اِس نتیجے پر پہنچا ہے کہ ریاست کے لیے یہ انتہائی ضروری ہو گیا ہے کہ وہ بلوچستان کو دوسرے درجے کا درجہ دینے کی اپنی غیراعلانیہ پالیسی ترک کرے۔ اگرچہ ایچ آر سی پی کو حالیہ مظاہروں کے دوران تشدد شدید تشویش ہے جس کے باعث ایک پولیس اہلکار کو کی ہلاکت ہوئی ہے، مگر پھر بھی ہم صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بڑے پیمانے پر گرفتاریوں اور طاقت کے استعمال سے گریز کرتے ہوئے لوگوں کے پرامن اجتماع کی آزادی کے حق کا تحفظ کرے، اور اس کے بجائے ہجوم کو کنٹرول کرنے کے زیادہ مؤثر طریقوں پر توجہ مرکوز کرے۔
تاہم، اِس کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومت کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ وہ مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کرے اور منصفانہ طریقے سے ان کے مطالبات سُنے۔ ان کی جائز شکایات – جو کہ نئی نہیں ہیں، اُن مطالبات پر مبنی ہیں جو پاکستان کے کسی بھی شہری کو کرنے کا حق ہے: فرد کی سلامتی کا حق، نقل و حرکت اور پرامن اجتماع کی آزادی، صاف پانی تک رسائی، تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال، جبری گمشدگيوں کا خاتمہ، اور زیادہ معاشی مواقع و ذرائع معاش کی فراہمی۔ مزید برآں، بلوچستان اور اس کے مسائل کو ذرائع ابلاغ پر اجاگر کرنے پر غیراعلانیہ پابندی کو ختم ہونا چاہیے اور خطے کے مسائل پر توجہ دی جانی چاہیے جس کے وہ طویل عرصہ سے مستحق ہیں۔
حنا جیلانی
چیئرپرسن