پریس ریلیز
سیاسی بحران میں تحمل اور مکالمے کی فوری ضرورت ہے
لاہور، 10 مئی 2023۔ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) گزشتہ روز سابق وزیرِاعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک میں جنم لینے سیاسی بحران اور اس کے عام شہریوں کے حقوق پر پڑنے والے مضمرات سے بہت زيادہ پریشان ہے۔
خان صاحب کو عدالتِ عالیہ اسلام آباد کے احاطے سے گرفتار کرنے کے لیے غیرضروری طاقت کا استعمال انتہائی قابلِ افسوس ہے۔ طاقت کے بلاجواز استعمال کی قطعاً ضرورت نہیں تھی اور اس نے سیاسی ماحول میں مزید بگاڑ پیدا کیاہے۔
ایچ آر سی پی سیکورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی طرف سے کئے گئے تشدد کی سختی سے مذمت کرتا ہے- جس میں مبینہ طور پر ایک شخص ہلاک ہوا ہے- نیز، مشتعل مظاہرین کی طرف سے ہونے والا تشدد بھی قابلِ مذمت ہے۔ تحمل اور سیاسی مکالمے کی جتنی اِس وقت ضرورت اس سے زیادہ پہلے کبھی نہیں تھی۔ قانون کی حکمرانی کے احترام کا اصول تمام شہریوں پر تمام حالات میں یکساں طور پر لاگو ہونا چاہیے اور اس کا اطلاق پسند ناپسند کی بنیاد پر نہیں کیا جا سکتا۔
ایچ آر سی پی کو یہ دیکھ کر بھی تشویش ہوئی کہ ریاست نے بحران پر ردِعمل کے دوران انٹرنیٹ سروس کی فراہمی معطل کر دی۔ پہلے کی طرح، اِس طرح کے اقدامات سے خطرناک افواہوں کو گردش کرنے کا موقع ملنے، معلومات تک لوگوں کی رسائی اور عوامی مقامات پر اُن کی حفاظت سے سمجھوتہ کرنے کے علاوہ کچھ حاصل ہوتا ۔
ایچ آر سی پی ایک بار پھر تمام سیاسی فریقین پر زور دیتا ہے کہ وہ تشدد، دھونس اور غنڈہ گردی کا سہارا لینے کے بجائے اپنے اختلافات کو حل کرنے کے لیے پارلیمان کے فورم جیسے پُرامن، جمہوری ذرائع استعمال کریں۔
حنا جیلانی
چئیرپرسن