پریس ریلیز

عورتوں کی معاشی خود مختاری اور صنفی مساوات کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں: ایچ آر سی پی

لاہور، 8 مارچ 2024: عورتوں کے عالمی دن کے موقع پر، پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نقصان دہ عورت دشمن رویوں اور شدید معاشی عدم استحکام جیسے ماحول میں کام کرنے والی عورتوں کی ہمت کو سلام پیش کرتا ہے۔البتہ، یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ پاکستان شدید صنفی عدم مساوات پر قابو پانے کے معاملے میں اب بھی عالمی معیشتوں سے بہت پیچھے ہے۔

عالمی صنفی عدم مساوات گوشوارے 2023 کے مطابق، عورتوں کی معاشی شمولیت اور مواقع کے حوالے سے 146 ممالک کی فہرست میں پاکستان 143 ویں درجے پر ہے۔ پاکستان افرادی قوت سروے 2020-21 کے مطابق، ملک کی افرادی قوت میں عورتیں صرف 23.5 فیصد ہیں حالانکہ کام کرنے والی آبادی کا 49.4 فیصد عورتوں پر مشتمل ہے۔ اس کے علاوہ، عورتیں، خاص طور پر مسیحی اور ہندو عورتیں اپنے قانونی وراثتی حقوق سے بدستور محروم ہیں جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اُن کے حقوق کی ضمانت دینے والے قوانین کا مؤثر اطلاق نہیں ہو رہا۔

عورتوں کے حقِ رائے دہی اور انتخابات میں حصہ لینے کے حق کی حفاظت کے لیے بھی مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اُن کی حقیقی سیاسی نمائندگی یقینی ہو سکے۔ ریاست عورتوں کو مزید معاشی مواقع فراہم کرنے، اور اُن کے حق ِروزگار کی حفاظت کے لیے مزید قابلِ عمل اقدامات کرے تاکہ وہ ہراسانی سے محفوظ باعزت ماحول میں اور مساوی معاوضے کے ساتھ کام کر سکیں۔ ملازمت پیشہ عورتیں عالمی معاشی ترقی کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں؛ پاکستان کی افرادی قوت میں اُن کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے قطع نظر اس کے کہ وہ شادی شدہ ہیں کہ غیر شادی شدہ۔

آخر میں، ایچ آر سی پی ریاست سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ جیلوں میں قید عورتوں کے حقوق پر توجہ دے جن کی اکثریت جیلوں میں حفظان صحت کے انتہائی برے حالات سے دوچار ہیں، صحت کی سہولیات تک مؤثر رسائی سے محروم ہیں اور اُن کے پاس اپنی قانونی نمائندگی کے لیے ضروری معاشی وسائل نہیں ۔ ریاست اُن کے حقوق کی پاسداری کے لیے اور زیادہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔ اُن قیدی عورتوں کے باضابطہ قانونی کارروائی کے حق کے لیے بھی جن کے مقدمات کا ٹرائل جاری ہے اور اُنہیں ابھی تک عدالتوں میں پیش نہیں کیا گيا۔ بلوچ عورتوں کا یہ مطالبہ پورا کرنا بھی ضروری ہے کہ اُن کے لاپتہ افراد بازیاب کیے جائیں۔ زندگی کے تمام شعبوں میں صنفی مساوات کا تقاضا کرنے والےپائیدار ترقیاتی اہداف کے حوالے سے پاکستان کے عالمی فریضے اور ذمہ داریاں بھی پوری کی جائیں۔

اسد اقبال بٹ
چئیر پرسن