پریس ریلیز

نگران حکومت قبل اَز انتخابات سیاسی انتقام کا سلسلہ بند کرے

لاہور، 25 ستمبر 2023۔ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) کے خیال میں وزیرِاعظم انوار الحق کاکڑ کا یہ بیان انتہائی غیرمناسب ہے کہ پی ٹی آئی کے چئیرپرسن عمران خان اور پارٹی کی اعلٰی قیادت کے بغیر بھی شفاف انتخابات ممکن ہیں۔ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان بدعنوانی کے ایک مقدمے میں جیل میں بند ہیں جبکہ پارٹی کے کئی رہنما 9 مئی کے فسادات کے بعد سے زیرِ حراست ہیں۔ چونکہ عدالتوں نے اِن تمام مقدمات میں قید لوگوں کو ابھی مجرم ثابت نہیں کیا، لہذا،  کاکڑ صاحب کے دعوے غیر جمہوری اور  غیر معقول ہیں۔

وزیرِاعظم کو علم ہونا چاہیے کہ انتخابات کی ‘شفافیت’ کا تعین وہ یا اُن کی حکومت یکطرفہ طور پر نہیں  کر سکتی ۔ لوگوں کو  بڑے پیمانے پر گرفتار کر کے، رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاریاں عمل میں لا کر، جماعت سے جبری  لاتعلقی پر مجبور کر کے، سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف متعدد مقدمات کے اندراج ( بشمول فوجی عدالتوں میں)، اور اُن کے اظہار و اجتماع پر پابندیاں لگا کرجس منظم طریقے سے پی ٹی آئی کی قیادت کو تِتتّر بِتّر کیا گیا ہے اِس سےانتخابی عمل میں شمولیت کے لیے ہموار فضا پیدا نہیں ہوئی۔ یہ تمام کارروائیاں باعثِ تشویش ہیں کیونکہ اِن سے ہمیں قبل اَز انتخابات ہونے والی سازباز کے ٹھوس شواہد نظر آرہے ہیں جن کا مشاہدہ ہم نے2018میں کیا تھا۔ ایچ آر سی پی سابق وزیراعلٰی اور پی ٹی آئی کے صدر پرویز الٰہی سے کیے گئے سلوک کی بھی مذمت کرتا ہے جنہیں عدالتِ عالیہ لاہور کی ہدایات کے برخلاف دوبارہ گرفتارکیا گيا۔

ایچ آر سی پی حکومت کو یاد دلانا چاہتا ہے کہ آزاد و شفاف انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ نگران حکومت ایسے معاملات پر غیر ذمہ دار اور جانبدار بیانات دینے سے گریز کرے جو اس کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں۔ اِس کی بجائے، یہ آزاد، شفاف اور شمولیتی انتخابات کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے پر اپنی توانائیاں صرف کرے۔

حنا جیلانی
چئیرپرسن