پریس ریلیز

پروین رحمان مقدمے میں عدالتی فیصلہ اطمینان بخش نہیں ہے

لاہور، 21 نومبر 2022۔ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے اورنگی پائلٹ پراجیکٹ (او پی پی) کی ڈائریکٹر پروین رحمان کے قتل کے تمام پانچوں ملزمان کی بریت پر عدمِ اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ جرم کی سنگینی اور ریکارڈ پر موجود ٹھوس شہادت بشمول مرکزی ملزم کے قابلِ قبول اعترافِ جرم کے پیشِ نظر ہم یقین کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ اِس مقدمے میں انصاف نہیں ہوا۔

ایچ آر سی پی کو یہ سوچ کر بھی تشویش ہے کہ ملزم بری ہونے کے بعد محترمہ رحمان کے اہلِ خانہ اور او پی پی میں اُن کے ساتھی ملازمین کے لیے فوری طور پر بہت بڑے خطرے کا باعث بنیں گے۔ ہمارا سندھ حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ ملزموں کو متعلقہ قوانین کے تحت حراست میں رکھے اور مقتولہ کے خاندان، اُن کے ادارے میں کام کرنے والے اُن کے ساتھیوں اور قانونی ٹیم کو مناسب تحفظ فراہم کرے۔

محترمہ رحمان کا قتل ایسے نظام کی پیداوار ہے جہاں قانون کی حکمرانی کو آسانی سے روندا جاتا ہے اور انسانی حقوق کے محافظین کو محض اپنی ذمہ داریاں نبھانے کی وجہ سے اپنی زندگی خطرات میں ڈالنی پڑتی ہے۔ اُن کے خاندان نے انصاف پانے کے لیے نو برس انتظار کیا۔ سندھ حکومت کو فاضل عدالت کے فیصلے کے خلاف فی الفور اپیل دائر کرنی چاہیے، جبکہ مجموعی طور پر پوری ریاست کو تشدد کے متاثرین کو انصاف فراہم کرنے کی اپنی صلاحیت پر غور و فکر کرنا ہو گا۔

 ایچ آر سی پی محترمہ رحمان کے خاندان کے ساتھ یک جہتی کا بندھن قائم رکھنے کے لیے پُرعزم ہے اور فیصلے کے خلاف عدالتِ عظمیٰ پاکستان میں اپیل دائر کرنے کے اُن کے فیصلے میں اُن کے ساتھ کھڑا ہے۔

چیئرپرسن
حنا جیلانی