پریس ریلیز
ایچ آر سی پی نے کشتی سانحہ کی تحقیقات اور محاسبے کا مطالبہ کیا ہے
لاہور، 19 جون 2023: پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) گزشتہ ہفتے یونان کے ساحل پر کشتی الٹنے سے ڈوبنے والے کم از کم 300 پاکستانی شہریوں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے، کی المناک موت پر صدمے کا شکار ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ ان اموات سے بچا جا سکتا تھا اور یہ سانحہ ریاست کے لیے ایک واضح یاد دہانی ہے کہ وہ انسانی حقوق کی ایک دیرینہ اور سنگین خلاف ورزی کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔
پاکستان انسانی اسمگلنگ کا معروف نقطہ آغاز، راہداری اور منزل کے طور پر جانا جاتا ہے۔ تاہم، یہ واضح ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان ہم آہنگی کی شدید کمی اسمگلروں کو بلاروک ٹوک کام کرنے کا موقع دے رہی ہے۔ ریاست کو نہ صرف اس آفت میں اپنے کردار کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے بلکہ اسے یہ بھی تسلیم کرنا چاہیے کہ ملک میں دستیاب معاشی مواقع کی کمی زیادہ سے زیادہ لوگوں کو خطرے سے بے خبر ایسے راستوں پر جانے پر مجبور کرتی ہے۔
ایچ آر سی پی اسمگلنگ کے واقعات کا سراغ لگانے، ان پر نظر رکھنے اور رپورٹ کرنے میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کی کارکردگی پر سوال اٹھانا ضروری سمجھتا ہے۔ ریاست کو بھی انسداد اسمگلنگ کی جامع قانون سازی پر عمل درآمد کرنا چاہیے اور متعلقہ سرکاری اہلکاروں کو ایسے جرائم کی شناخت اور رپورٹ کرنے اور مجرموں کا محاسبہ کرنے کی تربیت دینی چاہیے۔
حنا جیلانی
چئیرپرسن